جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان کا پلوٹونیم بم

datetime 14  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیے‘ تو بھارتی حکومت چوکنا ہو گئی۔ چناںچہ بھارت پچھلے سولہ سال کے دوران پلوٹونیم بنانے والے پانچ ایٹمی ری ایکٹر تعمیر کر چکا ہے۔ ماہرین کی روسے اس وقت بھارتیوں کے پاس ’’دو ہزار‘‘ سے زائد ایٹم بم موجود ہیں۔ نیز ان کے ایٹمی ری ایکٹر سالانہ اتنا زیادہ پلوٹونیم بناتے ہیں کہ ’’۱۵۰‘‘ ایٹم بم بنائے جا سکیں۔

ظاہر ہے‘ یہ پاکستان کے لیے تشویش ناک صورت حال ہے۔ پاکستانی حکومت چاہتی ہے کہ وہ ’’مزاحمت کا توازن ‘‘(Deterrence)برقرار رکھے تاکہ بھارتی حکومت اُسے میلی نظر سے دیکھنے کی جرأت نہ کر سکے۔
مزیدبرآں ماہرین کا کہناہے کہ ایک ایٹمی قوت کے لیے یہ اہم بات نہیں کہ وہ کتنے ایٹم بم رکھتی ہے۔ اہمیت یہ ہے کہ اس کا ڈلیوری سسٹم کتنا تیز رفتار ہے…؟ اور اس شعبے میں پاکستان کو اپنے ممکنہ دشمن پر برتری حاصل ہے۔ ہمارے ذہین سائنس دان برق رفتار میزائل بناچکے۔ یہ میزائل چھوٹے بڑے ایٹم بم لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔پاکستانی ماہرین آج کل بابر کروز میزائل (حتف ہفتم) کا ایسا ورژن یا نمونہ ایجاد کرنے میں مصروف ہیں جسے آبدوز سے چھوڑا جا سکے گا۔ یوں پاکستان کو یہ موقع ملے گا کہ وہ سمندر کے راستے سے دوسرا حملہ (Second Strike)کر سکے۔

دین اسلام میں مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ زیادتی نہ کریں‘ تاہم اپنے دفاع میں جنگ لڑ سکتے ہیں۔ فرمان الٰہی ہے اللہ کی راہ میں ان سے جنگ کرو… مگر تب بھی زیادتی نہ کرو۔ اللہ تعالیٰ زیادہ کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔‘‘ سورہ البقرہ۔ ۱۹۱)
بشکریہ ۔اردوڈائجسٹ

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…