اسلام آباد(نیوزڈیسک )تنخواہ میں اضافے کی بات ہو یا دکاندار سے کسی چیز کی قیمت کم کروانے کی کوشش اپنی بات منوانا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ اگرچہ کچھ لوگ ایسے مواقع پر ڈٹ جائے یا سخت بحث مباحثے کو کامیابی کا ذریعہ گردانتے ہیں مگر سائنسدانوں نے یہ انکشاف کر کے سب کو حیران کردیا ہے کہ بات منوانے کا کارگر ترین طریقہ رو دینا ہے۔
انسیڈ بزنس سکول کے سائنسدانوں نے 168طلباپر تحقیق کی جنہیں جوڑوں میں تقسیم کرکے مختلف مقامات اور مختلف صورت حالات میں اپنی بات منوانے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔ تمام آزمائشوں میں یہ بات سامنے آئی کہ جو طلباغمگین اور رونی صورت بنا کر اپنی بات منوانے کی کوشش کرتے وہ زیادہ کامیاب رہے جبکہ جو نارمل طریقے سے بحث مباحثہ کرتے رہے انکی کامیابی کی شرح نسبتا کم تھی۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ پریشان اور غمزدہ نظر آنا غصہ دکھانے سے زیادہ کارگر ثابت ہوتا ہے۔اس تکنیک کی کامیابی کیلئے یہ یاد رکھنا بھی ضروری ہے کہ یہ اسی وقت کام کرے گی جب دوسرا فریق آپ کی نسبت خود کو بڑا یا بڑے مرتبے پر محسوس کرتا ہو، یا آپ سے مستقبل میں بھی آمنا سامنا ہونے کی امید رکھتا ہو۔ آپس میں دوستی اور تعاون کا تعلق ہونے کی صورت میں بھی یہ تکنیک کام کرتی ہے، تاہم غم یا رونے کا ڈرامہ کرنا دانشمندی نہیں کیونکہ اس کا الٹ نتیجہ نکل سکتا ہے اور آپ دوسرے شخص کی نفرت کا نشانہ بن سکتے ہیں۔ اسی طرح بار بار اس حربے کا استعمال کرنا بھی اس کی افادیت کو ختم کردیتا ہے اور لوگ آپ سے چڑنا شروع ہوجاتے ہیں۔