یہ جارج ڈبلیو بش ہیں‘ یہ 2001ء سے 2009ء تک سپرپاور امریکا کے صدر رہے مگر یہ صدر ہوتے ہوئے بھی عام زندگی کو نہیں بھولے۔2004ء میں جنگل کی صفائی کی مہم کا آغاز ہوا تو امریکی صدر جارج ڈبلیو بش عام لوگوں کے ساتھ مل کرجنگل میں کام کیا‘انہوں نے اپنے ہاتھوں سے لکڑیاں کاٹیں اور درخت ایک بھاری تنا اٹھا کر اسے ٹھکانے لگا رہے ہیں
یہ موجودہ امریکی صدر باراک حسین اوباما ہیں اورریاست ورمونٹ کے گورنرجم ڈوگلس ہیں‘ یہ دونوں اوول آفس میں اپنے ہاتھوں سے صوفہ سیٹ کر رہے ہیں اور یہ تصویر 3فروری 2009ء کی ہے‘یاد رہے باراک حسین اوباما 20جنوری 2009ء کو امریکا کے صدر منتخب ہوئے
جیسے تصویر سے عیاں ہے‘ یہ بھی باراک حسین اوباما ہیں‘ سپرپاور امریکا کے صدر‘ حالت یہ ہے امریکی صدر کے جوتوں کے تلوے اس قدر گھس چکے ہیں کہ ان میں سوراخ واضح دکھائی دے رہے ہیں اور باراک اوباما کے جوتوں کے تلوے کے یہ سوراخ امریکا کی ترقی کا راز ہیں
یہ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اور ان کی اہلیہ ہیں‘ یہ دونوں مچھلی خریدنے کیلئے مارکیٹ میں موجود ہیں مگر زیرنظر تصویر میں برطانوی وزیراعظم کا لباس انتہائی سادہ ہے۔ ان کی شرٹ صرف 19 پاؤنڈ‘ نیکر 19پاؤنڈ اور جوتے 20پاؤنڈکے ہیں جبکہ ان کی اہلیہ نے 60 پاؤنڈ کے جوتے اور49پاؤنڈ کا سوٹ زیب تن کر رکھا ہے
آپ کو یقین نہیں آئے گایہ یوراگوئے کے موجودہ صدر خوزے موجیکا ہیں‘ زیرنظر تصاویر میں آپ کی زندگی کی ایک جھلک ملاحظہ کیجئے‘ یہ جھونپڑی نما فارم ہاؤس میں رہائش پذیر ہیں‘اپنے ہاتھوں سے باغیچے میں کام کرتے ہیں‘ خود سبزیاں کاشت کرتے ہیں اور گھر ہی میں حجامت بنواتے ہیں‘ آپ کی زیراستعمال گاڑی بھی دیکھ لیجئے
ڈی ایٹ 8ممالک کا2012ء کا اجلاس کیمپ ڈیوڈ میں ہوا ‘ اس اجلاس میں امریکی صدر باراک اوباما‘ جرمن چانسلر انجیلا مرکل‘ کینیڈین وزیراعظم سٹیفن ہاپر‘ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون‘ فرانسیسی صدر فرانکوس ہولینڈ‘ روسی وزیراعظم دیمتری میدوف ‘ اٹلی کے وزیراعظم ماریو مونٹی اور جاپان کے وزیراعظم یوشیکونوڈا شریک ہوئے‘ دنیا کے آٹھ بڑے ممالک کے آٹھ بڑے لیڈر کس سادہ انداز میں اجلاس میں شریک ہیں‘ یہ تصویر اس کا حقیقی نقشہ پیش کر رہی ہے
ڈی ایٹ ممالک کے 2012ء کے اجلاس کے دوران امریکی صدر باراک اوباما اور روسی وزیراعظم عام لوگوں کی طرح بنچ پر بیٹھے ہیں جبکہ دوسری جانب باراک اوباما کینیڈین وزیراعظم کے ساتھ دیوار پر بیٹھ کر محو گفتگو ہیں
سفید شرٹ اور کالی پینٹ میں ملبوس اس شخص کے دائیں ہاتھ میں بیگ اور بائیں ہاتھ میں سائیکل ہے‘ یہ گھر سے اس سائیکل پر آفس پہنچ رہے ہیں اور یہ کوئی عام شخص نہیں بلکہ آسٹریلیا کے وزیراعظم ٹونی ایبٹ ہیں‘ یہ 18ستمبر 2013ء کو آسٹریلیا کے وزیراعظم منتخب ہوئے مگر اس کے باوجود ان کے ساتھ پروٹوکول آفیسرز ہیں نہ ہی بیگ اٹھانے کیلئے شاہی خادم
یہ سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد ہیں‘ اپنے تو اپنے غیر بھی ان کی سادگی کے معترف ہیں ‘آپ ان کی کھانا کھاتے‘ نماز پڑھتے‘ سوتے اور بولیوین صدر ایوومورالیس کے ساتھ بغلگیر ہوتے ہوئے پھٹی شرٹ ملاحظہ کیجئے اوریہ 16لاکھ 48ہزار 195مربع کلومیٹر کی سلطنت کے بادشاہ تھے
روانڈا وسطی افریقہ کا ایک پسماندہ ترین ملک ہے‘ یہاں کے عوام غذائی قلت کا شکار رہتے ہیں‘عوام کو اس مصیبت سے نجات دلانے کیلئے روانڈا کا عوامی نمائندہ وزیراعظم پیری ڈیمین ہبومیورمی بذات خود میدان عمل میں ہے‘ یہ اپنے ہاتھوں سے فصل کاشت کر رہے ہیں
دلبرداشتہ ہونے کی ضرورت نہیں‘ اگرچہ ہمارے یہاں یہ روایت تو موجود نہیں تاہم ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو سادہ شعار ہیں‘ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک کی زیرنظر تصویر ہی ملاحظہ کر لیجئے‘
مزید پڑھئے:انٹرنیٹ نے خاتون کو اس کی ہم شکل سے ملوا دیا
ڈاکٹرز کے اغواء کے مسئلے کے حل کیلئے ڈاکٹر ز کا ایک وفد وزیراعلیٰ سے ملاقات کیلئے اسلام آباد آیا تو انہیں میٹنگ کیلئے کوئی جگہ میسر نہیں آئی تو یہ وفد کے ہمراہ اسمبلی کے سبزہ زار میں زمین پر ہی بیٹھ گئے