لاہور( این این آئی)انرجی پلاننگ اینڈ ریسورس سینٹر نے تجویز دی ہے کہ گردشی قرض کے خاتمے کے لیے ایل این جی کا گھریلو استعمال روکا جائے۔انرجی پلاننگ اینڈ ریسورس سینٹر کی رپورٹ میں ایل این جی کے کمرشل استعمال کے ساتھ ساتھ گھریلو سطح پر بڑا استعمال گیس کے شعبے میں گردشی قرض کی بڑی وجہ قرار دیدیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹیرف کا فرق کم کرنے سے ہی گیس کے شعبے کا 577 ارب کا گردشی قرض ختم ہوگا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گیس ذخائر تیزی سے ختم ہورہے ہیں۔ قلت پر قابو پانے کے لیے اسٹوریج صلاحیت بڑھانے کے علاوہ ایران گیس پائپ لائن تاپی کو ترجیح بنیادوں پر مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ پڑوسی ممالک سے گیس کی خریداری اور طویل المدتی ایل این جی معاہدے ناگزیر قراردیدئیے گئے۔رپورٹ کے مطابق گیس کے ذخائر میں 50 فیصد سے زائد کمی ہوچکی ہے،
گیس کے مقامی ذخائر 4 ہزار ایم ایم سی سے گر کر 2 ہزار ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ چکے ہیں۔ پاکستان میں زیادہ گیس کولنگ اور اسپیس ہیٹنگ میں استعمال ہورہی ہے، گرمیوں میں 698 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کھانے پکانے میں استعمال ہورہی ہے۔ سردیوں میں گیس قلت کی وجہ ہیٹرز اور گیزر سمیت پانی گرم کرنے کے لیے گیس کا استعمال ہے۔رپورٹ کے مطابق ملک میں صرف پانی گرم کرنے کے لیے 31 ہزار ملین کیوبک فٹ گیس استعمال ہورہی ہے،24 ہزار ملین کیوبک فٹ گیس گیزر کھا جاتے ہیں، ان دونوں کاموں کے لیے بجلی استعمال کرنے کی صورت میں 58 کروڑ ڈالرز زرمبادلہ بچ سکتا ہے۔