لاہور ( این این آئی )ملک میں بجلی کا شارٹ فال بڑھنے سے مختلف علاقوں میں 8سے 10گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی جس سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،مختلف شہر ہیٹ ویوو کی لپیٹ میں ہیں ، لاہور میں پارہ 43ڈگری تک پہنچ جانے کے باعث لوگ گرمی سے بے حال ہیں ۔تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق بجلی کا شارٹ فال 6ہزار 765میگاواٹ ہے، بجلی کی مجموعی پیداوار 20ہزار 235میگاواٹ ہے جبکہ ملک بھر میں بجلی کی طلب 27 ہزار میگاواٹ ہے۔ذرائع کے مطابق پن بجلی کی پیداوار 8ہزار میگاواٹ ہے، سرکاری تھر مل پاور پلانٹس 520 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں اور نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 7 ہزار میگاواٹ ہے۔
پاور ڈویژن ذرائع نے مزید بتایا کہ ونڈ پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار ایک ہزار 2سو 25میگاواٹ ہے، سولر بجلی گھروں کی پیداوار 120ہے اور بگاس سے 100میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے جبکہ نیوکلیئر پاور پلانٹس کی پیداوار 3ہزار 2سو 70 میگاواٹ ہے۔ شارٹ فال بڑھنے کی وجہ سے سے مختلف علاقوں میں 8سے گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جبکہ فیڈرز اور ٹرانفارمرز کے ٹیکنیکل فالٹس کے باعث کئی علاقوں میں دن بھر بجلی غائب رہنے سے بھی لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے ۔
دوسری جانب ترجمان لیسکو کے مطابق وزارت توانائی (پاور ڈویژن ) کی ہدایت پر اربن، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز اور دیہی علاقوں میں 2گھنٹے کی لوڈ مینجمنٹ کی جارہی ہے، لیسکو کے زیادہ نقصانات والے فیڈرز پر 3سے ساڑھے تین گھنٹے کی لوڈ مینجمنٹ کی جارہی ہے۔ ترجمان لیسکو نے کہا کہ گرمی کی شدت میں بتدریج اضافے کے باعث لیسکو کی بجلی کی ڈیمانڈ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
تاہم فیڈرز یا ٹرانسفارمرز کے ٹیکنیکل فالٹس کے باعث ہونے والی بجلی کی بندش غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہے۔ لیسکو کا کمپلینٹ اور فیلڈ اسٹاف صارفین کی شکایات کے جلد ازالے میں مصروف عمل ہے۔ ترجمان لیسکو لیسکو کی اس وقت بجلی کی ڈیمانڈ 5400میگا واٹ ہے۔ لیسکو چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئر شاہد حیدر نے کہا کہ بجلی کی طلب اور رسد میں فرق کے باعث بہترین حکمت عملی کے تحت لوڈ مینجمنٹ پلان ترتیب دیا گیا ہے،صارفین سے التماس ہے کہ بجلی کے غیر ضروری استعمال سے گریز کریں۔
بجلی کی رسد میں اضافہ ہوتے ہی لوڈ مینجمنٹ کا دورانیہ مزید کم کردینگے۔ دوسری جانب لاہور سمیت مختلف شہروں میں سورج سوا نیزے پر ہے اور قہر ڈھاتی گرمی نے شہریوں کے ہوش اڑا دئیے ہیں۔لاہور میں شدید گرمی سے ٹمپریچر 43ڈگری تک پہنچ گیا۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گرمی کی لہرآئندہ ایک دو روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ جبکہ پچیس جون سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کا بھی امکان ہے ۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ عید کے دن ٹھنڈے گزریں گے،بارشوں کا سلسلہ تیس جون تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
علاوہ ازیں صوبہ پنجاب کے شہر لاہور سمیت دیگر تمام شہر شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں ڈائریا اور ہیٹ اسٹروک کے کیسز بڑھنے لگے ہیں۔ ڈاکٹر فرح کا کہنا ہے کہ میو ہسپتال میں یومیہ 200سے زائد مریض رپورٹ ہو رہے ہیں جن میں بچے اور بڑے دونوں شامل ہیں۔بچوں کو ڈائریا اور بڑوں کو ہیٹ اسٹروک ہورہا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بچوں کے ہاتھ دھلوانے پر توجہ دی جائے ، گھر سے باہر نکلتے وقت سر ڈھانپ کر رکھیں تاکہ ڈائریا اور ہیٹ اسٹروک سے خود کو محفوظ رکھا جاسکے۔ڈاکٹر فرح نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ زیادہ پانی پیئیں اور او آر ایس کا استعمال بھی کریں۔