جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

خدا کیلئے مجھے اس جہنم سے نکالو،عافیہ صدیقی کی اپیل

datetime 1  جون‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)امریکی قید میں پاکستان کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا جیل میں ملنے کیلئے آنے والی اپنی بہن فوزیہ صدیقی، جماعتِ اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان اور وکیل کلائیو اسمتھ سے ملاقات میں کہا ہے کہ خدا کیلئے مجھے اس جہنم سے نکالو۔

ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے جیل میں ان کی بڑی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی ، سینیٹ میں جماعتِ اسلامی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر مشتاق احمد خان اور وکیل کلائیو اسمتھ کی اہم ملاقات کی مزید تفصیلات سامنے آئیں۔دوسرے دن کی اس ملاقات کے بعد سینیٹر مشتاق احمد خان نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر سارے سفارتی ذرائع اختیار کرے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امریکی قید سے پاکستان کی اس اعلیٰ تعلیم یافتہ بیٹی کو پاکستان لانے اور اس کی رہائی کے لیے کوششیں تیز تر کر دے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی یا پاکستان منتقلی کی چابی واشنگٹن میں نہیں بلکہ اسلام آباد میں ہے اور اگر اس چابی کو سفارتی مہارت سے استعمال کیا جائے تو یقینی کامیابی مل سکتی ہے۔سینیٹر مشتاق نے بتایا کہ وہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی، انہیں پاکستان لانے کی مہم اور کوششوں کو جاری رکھیں گے اور سینیٹ سمیت ہر فورم پر اس معاملے کو اٹھائیں گے۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ان کی بڑی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی یہ دوسری اور سینیٹر مشتاق احمد خان کی پہلی ملاقات تھی،یہ ملاقات 3 گھنٹے تک جاری رہی۔

پاکستانی سینیٹر مشتاق احمد خان ایک عرصے سے قیدی عافیہ صدیقی سے ملنے کی کوشش کر رہے تھے۔انہوں نے بتایا کہ 3 گھنٹے کی یہ ملاقات جیل کی آزمائشوں اور سختیوں، ایک چوتھائی صدی بعد ملاقات کی خوشی کے آنسوئوں، وطن اور پیاروں کی طویل جدائی کی حسرت اور اپنی ماں، خاندان،بہن، بھائیوں اور بچوں سے ملنے کی تڑپ کی دکھ بھری داستان تھی۔سینیٹر مشتاق احمد خان کے مطابق شفاف شیشے کی اوٹ سے ہونے والی ملاقات میں ہم ایک دوسرے کو دیکھ سکتے تھے اور فون کے توسط سے بات کر سکتے تھے،

ڈاکٹر عافیہ کے آگے کے 4 دانت ٹوٹے ہوئے تھے، وہ آف وائٹ اسکارف اور جیل کے خاکی لباس میں بڑی نحیف و کمزور لگ رہی تھیں، ہم ایک دوسرے کو حسرت و یاس کے ساتھ دیکھے جا رہے تھے اور سب کی آنکھیں آنسوئوں سے تر تھیں۔انہوں نے بتایا کہ اس موقع پر ڈاکٹر عافیہ خوف زدہ دکھائی دے رہی تھیں، سر کی چوٹ سے ان کی قوتِ سماعت کمزور ہوئی تھی اور ہماری بات سننے میں ان کو بڑی دشواری پیش آرہی تھی، وہ بار بار ایک ہی بات کو دہرائے جا رہی تھیں کہ خدا کیلئے مجھے اس جہنم سے نکالو‘‘، ’’خدا کے لیے مجھے اس جہنم سے نکالو‘‘، انہیں جیل کی کوٹھڑی سے قیدیوں کے لیے ضروری بیڑیوں اور زنجیروں کے ساتھ لایا گیا اور اسی حالت میں واپس لے جایا گیا۔

سینیٹر مشتاق نے بتایا کہ قیدی عافیہ صدیقی کا دھیان اور توجہ جیل کی برسوں پر محیط تنہائی، اس کی سختیوں اور کڑی اور ناقابلِ برداشت آزمائشوں سے ہٹانے کے لیے ہم ان سے ادب، شعر و شاعری کی کتب، غالب، اقبال، حفیظ جالندھری کے بارے میں بات چیت کی کوشش کرتے تو وہ کچھ دیر کے لیے اس میں حصہ لیتیں اور اپنی مہارت اور قادرالکلامی کا مظاہرہ بھی کرتیں لیکن پھر اچانک وہ چونک اٹھتیں اور امی، بچوں، خاندان اور جیل کی اذیتوں کا ذکر کرنے لگتیں اورزبان اور اشاروں سے ایک ہی التجا اور مطالبہ کرتیں کہ مجھے یہاں سے کسی بھی طرح باہر نکلوائو۔

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 11 ستمبر 2001ء کو نیو یارک کے امریکا کے بلند ترین ٹوئن ٹاورز پر نائن الیون کے نام سے مشہور دہشت گرد حملے کے بعد 20 سال پہلے کراچی سے حراست میں لیا گیا تھا۔انہیں افغانستان میں برسوں قیدِ تنہائی میں رکھنے کے بعد امریکا میں لایا گیا اور عدالتی فیصلے کے بعد انہیں 2010ء میں 86 سال کی قید کی سزا سنائی گئی۔وہ 13 سال سے امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر فورٹ ورتھ کی فیڈرل میڈیکل سینٹر کارس ویل جیل میں یہ سزا کاٹ رہی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…