جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

9 مئی کے ذمے داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا،شہدا کے بچوں کو اربوں روپے کے قرضے دیں گے،وزیراعظم کااعلان

datetime 25  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کی بقا شہدا کی قربانیوں کے دم سے ہے، 9 مئی کے ذمے داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا، سب کچھ ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا جس کا ماسٹر مائنڈ عمران خان تھا وہ خود کو بری الزمہ قرار نہیں دے سکتا،اس طرح کے واقعات کا دوبارہ کبھی اعادہ نہیں ہونے دیں گے،

پاکستان پر کوئی نہیں آنے دیں گے، اپنی افواج کے خلاف کوئی نعرہ نہیں لگنے دیں گے،ذمے داروں کو کٹہرے میں لانا میرا فرض ہے اور میں اس فرض میں نہ کروں گا نہ اسے برداشت کروں گا۔ وہ بدھ کو یہاں ملک کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے کنونشن سینٹر میں منعقدہ تکریم شہدا کنونشن سے خطاب کررہے تھے ۔تقریب میں شہدا کے خاندانوں، وزرا، سابق فوجیوں، سفارتکاروں، سول سوسائٹی کے کارکنوں اور طلبا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تقریب کا مقصد شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنا اور 9 مئی کے حملوں کی مذمت کرنا تھا جن میں بھاری جانی و مالی نقصان ہوا۔تقریب کے دور ان وزیراعظم محمد شہباز شریف سمیت کئی وزراء اور کنونشن کے شرکاء شہداء کے حوالہ سے ڈاکومنٹری دیکھتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔ اس موقع پر انہوں نے شہداء کے اہلخانہ کی خیریت دریافت کی اور ان کے بچوں کوپیار کیا۔ اس موقع پر کنونشن سنٹر میں شہداء کی تصاویر بھی آویزاں کی گئی تھیں۔

وزیراعظم نے اشک بار آنکھوں کے ساتھ شہدا کے غم سے نڈھال اہل خانہ کو اپنے ہاتھوں سے پانی پلایا۔ان کو دلاسہ دیا اور ان کی دلجوئی کی۔ بعد ازاں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ انہیں اس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ کیونکہ ہم شہداکو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں ،یہ وہ شہداہیں جنہوں نے پاکستان کی مٹی اور اس وطن کے دفاع کے لئے اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

وزیراعظم نے 9 مئی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ کیا اپنے شہدا اور غازیوں کا بدلہ اس طرح سے دیا جاتا ہے ؟۔انہوں نے کہا کہ میرا سوال یہ ہے کہ اگر پی ٹی آئی یا اس کے سربراہ کی گرفتاری پر اعتراض تھا تو تاریخ ایسی گرفتاریوں سے بھری پڑی ہے، کیا کسی نے ان گرفتاریوں پر کوئی گملہ بھی توڑا ؟انہوں نے کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے اپنی گرفتاری سے قبل عمران خان نے ہجوم کو ہدایت کی کہ ان کی گرفتاری پر کہاں جانا ہے؟۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ شہداہمارے ہیرو ہیں اور ان کی تکریم پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ86 ہزار سے زائد قربانیوں کی وجہ سے ملک میں امن و استحکام آیا مگر جو کچھ 9 مئی کو ہوا وہ کبھی نہیں بھلایا جا سکتا ،یہ ہمیشہ ایک سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائیگا۔شہباز شریف نے کہا کہ تحریک انصاف کے شرپسندوں اور ا سکے سربراہ عمران خان نے جس طرح لوگوں کو مشتعل کیا سب کچھ ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا جس کا ماسٹر مائنڈ عمران خان تھا وہ خود کو بری الزمہ قرار نہیں دے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ کیا کوئی سیاسی جماعت ایسا کر سکتی ہے کہ گرفتاری کی صورت میں ریاست پر حملہ کر دے۔ وزیراعظم نے کہاکہ جب یہ حکومت میں آیا تو اس نے پوری اپوزیشن کو جیلوں میں ڈال دیا ،ہم نے کوئی گڑ بڑ نہیں کی، گرفتاریاں دے دیں ،جیلوں میں چلے گئے ،توڑ پھوڑ نہیں کی ،ریاستی اور دفاعی اداروں کو نقصان نہیں پہنچایا۔شہباز شریف نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کوپھانسی ہوئی ،محترمہ بے نظیر بھٹو شہید ہوگئیں، نواز شریف کو جلا وطن کیا گیا پھر دوبارہ ان کی حکومت ختم کر دی گئی مگر کسی سیاسی جماعت نے اپنے ملک کو یا اس کے جھنڈے کو نقصان نہیں پہنچایا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر9 مئی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں گالیاں دی گئیں، چور ڈاکو کہا گیا، ہم اس کو صبر سے برداشت کیا لیکن فوجی تنصیبات اور ریڈیو پاکستان پر حملہ ناقابل برداشت ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے 9 مئی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جو خواب 1965 کی جنگ میں بھارت پورا نہ کرسکا، پی ٹی آئی کے جتھوں اور دہشت گردوں نے 9 مئی کو وہ خواب پورا کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا فیصلہ ہے کہ ان تمام جھتے والوں کو چاہے وہ حملہ کرنے، منصوبہ بنانے یا اکسانے میں شامل تھے، کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، کسی بے گناہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا اور جو قصوروار ہیں، انہیں کسی صورت بھی معافی نہیں ملے گی۔وزیراعظم نے کہاکہ ،ایسے لوگوں کے لئے سخت قوانین کے تحت کارروائی کریں گے تا کہ آئندہ کسی کو جرات نہ ہو، اب اگر میں بھی سفارش کروں تب بھی گناہ گاروں کو سزا ملے گی اور کسی بے گناہ کو سزا نہیں دی جائے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم شہدا کے بچوں کو اربوں روپے کے قرضے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ شہدا کے بچوں کو یوتھ بزنس اور زرعی قرضے فراہم کریں گے جس طرح ہم پہلے کیا کرتے تھے، ہم ان کو اربوں روپے کے قرضے دیں گے۔انہوںنے کہاکہ ان عظیم سپوتوں کے بچے، بچیوں کو تمام پیشہ ورانہ اداروں میں کوٹہ دیں گے، داخلہ دیں گے اور حکومت آپ کی بہتر بحالی کے لیے جو بھی کرسکتی ہے، وہ کرے گی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…