منگل‬‮ ، 01 اپریل‬‮ 2025 

9 مئی کے ذمے داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا،شہدا کے بچوں کو اربوں روپے کے قرضے دیں گے،وزیراعظم کااعلان

datetime 25  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کی بقا شہدا کی قربانیوں کے دم سے ہے، 9 مئی کے ذمے داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا، سب کچھ ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا جس کا ماسٹر مائنڈ عمران خان تھا وہ خود کو بری الزمہ قرار نہیں دے سکتا،اس طرح کے واقعات کا دوبارہ کبھی اعادہ نہیں ہونے دیں گے،

پاکستان پر کوئی نہیں آنے دیں گے، اپنی افواج کے خلاف کوئی نعرہ نہیں لگنے دیں گے،ذمے داروں کو کٹہرے میں لانا میرا فرض ہے اور میں اس فرض میں نہ کروں گا نہ اسے برداشت کروں گا۔ وہ بدھ کو یہاں ملک کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے کنونشن سینٹر میں منعقدہ تکریم شہدا کنونشن سے خطاب کررہے تھے ۔تقریب میں شہدا کے خاندانوں، وزرا، سابق فوجیوں، سفارتکاروں، سول سوسائٹی کے کارکنوں اور طلبا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تقریب کا مقصد شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنا اور 9 مئی کے حملوں کی مذمت کرنا تھا جن میں بھاری جانی و مالی نقصان ہوا۔تقریب کے دور ان وزیراعظم محمد شہباز شریف سمیت کئی وزراء اور کنونشن کے شرکاء شہداء کے حوالہ سے ڈاکومنٹری دیکھتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔ اس موقع پر انہوں نے شہداء کے اہلخانہ کی خیریت دریافت کی اور ان کے بچوں کوپیار کیا۔ اس موقع پر کنونشن سنٹر میں شہداء کی تصاویر بھی آویزاں کی گئی تھیں۔

وزیراعظم نے اشک بار آنکھوں کے ساتھ شہدا کے غم سے نڈھال اہل خانہ کو اپنے ہاتھوں سے پانی پلایا۔ان کو دلاسہ دیا اور ان کی دلجوئی کی۔ بعد ازاں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ انہیں اس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ کیونکہ ہم شہداکو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں ،یہ وہ شہداہیں جنہوں نے پاکستان کی مٹی اور اس وطن کے دفاع کے لئے اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

وزیراعظم نے 9 مئی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ کیا اپنے شہدا اور غازیوں کا بدلہ اس طرح سے دیا جاتا ہے ؟۔انہوں نے کہا کہ میرا سوال یہ ہے کہ اگر پی ٹی آئی یا اس کے سربراہ کی گرفتاری پر اعتراض تھا تو تاریخ ایسی گرفتاریوں سے بھری پڑی ہے، کیا کسی نے ان گرفتاریوں پر کوئی گملہ بھی توڑا ؟انہوں نے کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے اپنی گرفتاری سے قبل عمران خان نے ہجوم کو ہدایت کی کہ ان کی گرفتاری پر کہاں جانا ہے؟۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ شہداہمارے ہیرو ہیں اور ان کی تکریم پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ86 ہزار سے زائد قربانیوں کی وجہ سے ملک میں امن و استحکام آیا مگر جو کچھ 9 مئی کو ہوا وہ کبھی نہیں بھلایا جا سکتا ،یہ ہمیشہ ایک سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائیگا۔شہباز شریف نے کہا کہ تحریک انصاف کے شرپسندوں اور ا سکے سربراہ عمران خان نے جس طرح لوگوں کو مشتعل کیا سب کچھ ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا جس کا ماسٹر مائنڈ عمران خان تھا وہ خود کو بری الزمہ قرار نہیں دے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ کیا کوئی سیاسی جماعت ایسا کر سکتی ہے کہ گرفتاری کی صورت میں ریاست پر حملہ کر دے۔ وزیراعظم نے کہاکہ جب یہ حکومت میں آیا تو اس نے پوری اپوزیشن کو جیلوں میں ڈال دیا ،ہم نے کوئی گڑ بڑ نہیں کی، گرفتاریاں دے دیں ،جیلوں میں چلے گئے ،توڑ پھوڑ نہیں کی ،ریاستی اور دفاعی اداروں کو نقصان نہیں پہنچایا۔شہباز شریف نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کوپھانسی ہوئی ،محترمہ بے نظیر بھٹو شہید ہوگئیں، نواز شریف کو جلا وطن کیا گیا پھر دوبارہ ان کی حکومت ختم کر دی گئی مگر کسی سیاسی جماعت نے اپنے ملک کو یا اس کے جھنڈے کو نقصان نہیں پہنچایا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر9 مئی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں گالیاں دی گئیں، چور ڈاکو کہا گیا، ہم اس کو صبر سے برداشت کیا لیکن فوجی تنصیبات اور ریڈیو پاکستان پر حملہ ناقابل برداشت ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے 9 مئی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جو خواب 1965 کی جنگ میں بھارت پورا نہ کرسکا، پی ٹی آئی کے جتھوں اور دہشت گردوں نے 9 مئی کو وہ خواب پورا کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا فیصلہ ہے کہ ان تمام جھتے والوں کو چاہے وہ حملہ کرنے، منصوبہ بنانے یا اکسانے میں شامل تھے، کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، کسی بے گناہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا اور جو قصوروار ہیں، انہیں کسی صورت بھی معافی نہیں ملے گی۔وزیراعظم نے کہاکہ ،ایسے لوگوں کے لئے سخت قوانین کے تحت کارروائی کریں گے تا کہ آئندہ کسی کو جرات نہ ہو، اب اگر میں بھی سفارش کروں تب بھی گناہ گاروں کو سزا ملے گی اور کسی بے گناہ کو سزا نہیں دی جائے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم شہدا کے بچوں کو اربوں روپے کے قرضے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ شہدا کے بچوں کو یوتھ بزنس اور زرعی قرضے فراہم کریں گے جس طرح ہم پہلے کیا کرتے تھے، ہم ان کو اربوں روپے کے قرضے دیں گے۔انہوںنے کہاکہ ان عظیم سپوتوں کے بچے، بچیوں کو تمام پیشہ ورانہ اداروں میں کوٹہ دیں گے، داخلہ دیں گے اور حکومت آپ کی بہتر بحالی کے لیے جو بھی کرسکتی ہے، وہ کرے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…