جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

9 مئی کو شہیدوں اور غازیوں کی بے حرمتی کرنے والوں سے رعایت ہوئی تو ملک نہیں بچے گا، وزیراعظم

datetime 22  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہماری دل میں کوئی انتقام نہیں ،جنہوں نے 9 مئی کو شہیدوں اور غازیوں کی بے حرمتی کی ، ان کے یادگاروں کو پاؤں تلے روندا اور قائد اعظم ہاؤس کو جلایا ان کو قانون و آئین کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہوگا، اگر ان سے رعایت کی گئی تو یہ ملک نہیں بچے گا،فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں پر آئین میں دئیے ہوئے آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلیںگے ،کوئی نیا قانون بننے نہیں جا رہا،

پاکستان کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے،انسانی حقوق سے متعلق پروپیگنڈے پر اپنے وفود بھیجیں گے۔ پیر کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں جو سولین تنصیبات ہیں صرف وہاں پر آئین و قانون کے مطابق انصاف کے تمام تقاضے پورے کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات چلائے جائیں جبکہ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں پر آئین میں دیے ہوئے آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلیں کوئی نیا قانون بننے نہیں جا رہا۔

عمران خان کی طرف سے آرمی چیف کے حوالے سے کی گئی ٹوئٹ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس میں بھی عمران نیازی نے واضح طور پر جھوٹ بولا ہے، یہ بات میں پوری ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ موجودہ سپہہ سالار جنرل عاصم منیر جب ڈی جی آئی ایس آئی تھے انہوں نے اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کو کہا تھا کہ آپ کی اہلیہ محترمہ کرپشن میں ملوث ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ عمران نیازی نے ایک بار پھر قوم کے سامنے جھوٹ بولا ہے، یہی وجہ تھی کہ جنرل عاصم منیر کا تبادلہ ہوا تھا کیونکہ انہوں نے عمران خان کو کہا تھا کہ آپ کے اہل خانہ کرپشن میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کرپشن تو وقت پر سامنے آجائے گی لیکن 60 ارب روپے کی کرپشن کا کیا کریں گے، سعودی ولی عہد کی طرف سے دی گئی قیمتی گھڑی فروخت کرکے اس کی جعلی رسید پیش کی گئی تو اس قوم کے ساتھ اس سے بڑا سنگین مذاق کیا ہو سکتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ 60ارب روپے کی کرپشن کا نوٹس قومی احتساب بیورو (نیب) نے جاری کیا تھا جس کا مجھے بھی علم نہیں تھا، بعد میں پتا چلا جب کورٹ میں ان کی گرفتاری ہوئی لیکن اس کے نتیجے میں 9 مئی کو اس ملک میں جو واقعات ہوئے وہ دلخراش تھے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کی متحدہ اپوزیشن کو مکمل طور پر دیوار سے لگایا گیا تھا،

ان کو گھسیٹ کر لے جایا تھا اور جیلوں میں کیا کیا ہوتا تھا، یہاں تک کہ جب کوئی اپوزیشن کا رکن گرفتار ہوتا تھا تو عمران نیازی خود جیل آکر ہدایات دیتے تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ 60 ارب روپے کوئی کم قیمت نہیں، سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں نہیں آنا چاہیے تھا، یہ سندھ حکومت کا پیسہ تھا۔انہوں نے کہا کہ کس طرح امریکا سے پاکستان کے تعلقات کو اڑایا گیا اورایک جعلی خط لہرایا گیا اور کہا گیا کہ یہ امریکا کی سازش تھی، دن رات یہ جھوٹ بول کر لوگوں کے ذہن میں بٹھا لیا گیا کہ سازش کے ذریعے حکومت ختم کی گئی اور آج ان کو فون کیے جا رہے ہیں کہ میری مدد کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہماری تعلقات نہیں بلکہ خارجہ پالیسی کو تباہ کیا گیا،

چین کے لیے کہا گیا کہ اس نے سی پیک میں کرپشن کی ہے، آج وہ چین ہمالیہ کی طرح پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوا ہے اور جس طرح بھارت نے جی 20 کا اجلاس بلانے کی سازش کی ہے، چین نے وہاں جانے سے صاف انکار کردیا ہے، چین کو سلام کرتے ہیں جس نے مسئلہ کشمیر پر آج پھر پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے لہٰذا ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ چھوٹے وفود متعلقہ ہم منصبوں کے پاس بھیجیں گے جو ان کو صورتحال سے آگاہ کریں تاکہ ہم پاکستان کا دفاع کر سکیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری دل میں کوئی انتقام نہیں لیکن جنہوں نے 9 مئی کو شہیدوں اور غازیوں کی بے حرمتی کی ہے، اور ان کے یادگاروں کو پاؤں تلے روندا ہے اور قائد اعظم ہاؤس کو جلایا ان کو قانون و آئین کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہوگا، اگر ان سے رعایت کی گئی تو یہ ملک نہیں بچے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم منقسم مزاج نہیں ہیں، ہماری تربیت نواز شریف نے کی ہے، ہم نے بڑی بڑی مصیبتوں کو تحمل سے برداشت کیا، پیپلز پارٹی نے بڑے بڑے واقعات کو صبر و تحمل سے برداشت کیا مگر یہ واقعہ ایسا ہے جو میرے اور آپ (اسپیکر) کے کنٹرول سے باہر ہے، یہ قوم کی امانت ہے اور یہ امانت میں قوم کو واپس کروں گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…