لاہور ( این این آئی) لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہائوس پر حملے اور جلائو گھیرائو سے متعلق کیس میں تحریک انصاف وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد کا جسمانی ریمانڈ موخر کردیاجبکہ پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید کو 7 روز کے لئے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں جناح ہائوس پر حملے اور جلائو گھیرائو میں نامزد تحریک انصاف کی سینئر رہنما یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے سماعت کی۔ اے ایم ایس سروسز اسپتال ڈاکٹر احتشام یاسمین راشد کی میڈیکل رپورٹ لے کر پیش ہوئے اور رپورٹ عدالت کے روبرو پیش کی۔میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا کہ یاسمین راشد کا بلڈ پریشر کنٹرول نہیں ہو رہا، اور اگر بلڈ پریشر کنٹرول نہ ہوا تو جان کو خطرہ ہوسکتا ہے۔عدالت نے ڈاکٹر سے استفسار کیا کہ مریض کو صحت مند ہونے میں کتنے دن لگ سکتے ہیں۔ جس پر ڈاکٹر احتشام نے عدالت کو بتایا کہ اس بارے میں کچھ یقین سے نہیں کہا جاسکتا، 2 دن بھی لگ سکتے ہیں اور ایک ہفتہ بھی لگ سکتا ہے۔
سرکاری وکیل نے عدالت میں موقف پیش کیا کہ بلڈ پریشر کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے، جسمانی ریمانڈ سے بچنے کے لئے بہانہ بنایا جارہا ہے۔عدالت کی یاسمین راشد کو ہسپتال میں رہنے کی اجازت دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جب تک یاسمین راشد کی فٹنس رپورٹ پیش نہ ہو جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جاسکتا، تفتیشی افسر ہسپتال میں یاسمین راشد سے تفتیش کرسکتا ہے۔عدالت نے بیماری کے باعث یاسمین راشد کا جسمانی ریمانڈ مخر کردیا اور ایم ایس سروسز ہسپتال کو 22مئی کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما محمود الرشید کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں دوبارہ پیش کیا گیا۔انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کی جج عبہر گل خان نے سماعت کی، تفتیشی افسر انسپکٹر سرور نے عدالت میں موقف پیش کیا کہ میاں محمود الرشید پر جناح ہائوس پر حملہ اور فائرنگ کے الزام کے تحت تھانہ سرور روڈ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے، محمود الرشید کی فائرنگ سے کئی افراد زخمی ہوئے اور ایک شخص جاں بحق ہوا۔
تفتیشی افسر نے موقف پیش کیا کہ ملزم محمود الرشید کا دو روزہ کا جسمانی ریمانڈ ملا تھا، لیکن لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر میاں محمود الرشید کا میڈیکل بورڈ بنا کر طبعی معائنہ کیا گیا اور ان کو 2 روز کے لئے اسپتال داخل کیا گیا اور تفتیش نہیں ہو سکی۔تفتیشی افسر نے عدالت نے محمود الرشید کے 20دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم کے ہسپتال ہونے کے باعث تفتیش نہیں ہوسکی، مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔عدالت نے تفتیشی افسر کی محمود الرشید کی 20 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا اور محمود الرشید کو پولیس کے حوالے کر دیا۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد محمود الرشید کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے انہیں دوبارہ 25 مئی کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔