بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

ذہنی طورپر دوبارہ جیل جانے کیلئے تیار ہوں ، عمران خان

datetime 14  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی)سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت ”پست ترین سطح” پر ہے اور عدلیہ ہی واحد امید ہے، یہ انتخابی دوڑ سے باہر کرنے کے لیے گرفتار کرنا چاہتے ہیں،ذہنی طورپر دوبارہ جیل جانے کیلئے تیار ہوں ۔ غیر ملکی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر تحفظ فراہم کرنے کے لیے گرفتار کیے جانے کے حکومتی مؤقف پر تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ بیوقوفانہ بات ہے، پہلے وہ میرے گھر پر بھی حملہ کرچکے تھے۔

وہ چاہتے تھے کہ میں مجسٹریٹ اسلام آباد کی عدالت میں پیش ہوں جس کی میں پہلے ہی یقین دہانی کرواچکا تھا اس لیے قانون کے مطابق وہ اس یقین دہانی کے بعد مجھے گرفتار نہیں کر سکتے تھے، میں نے ضمانتی بانڈ بھی مہیا کیا مگر وہ انہوں نے قبول کرنے سے انکار کردیا اور میرے گھر پر حملہ کردیا تھا۔انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت انتخابات سے خوفزدہ ہے اور اسے انتخابات میں ان کی پارٹی کے ذریعے اپنا صفایا ہوجانے کا خدشہ ہے، لہذا انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر میں جیل میں ہوں یا مارا جاؤں تو وہ انتخابات کی اجازت دیں گے، میری پارٹی کی بیشتر قیادت کو بھی انہوں نے گرفتار کرلیا ہے۔دوبارہ گرفتار کیے جانے کے امکان سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ میں ذہنی طور پر (دوبارہ) جیل جانے کے لیے تیار ہوں، میں نے اسلام آباد جانے سے قبل بھی یہی کہا تھا، لیکن اصل مدعا یہ ہے کہ وہ کسی قانون کی خلاف ورزی پر نہیں بلکہ انتخابی دوڑ سے باہر کرنے کے لیے گرفتار کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب میں عوام کے پاس جاؤں گا اور بدھ سے عوامی رابطہ مہم شروع کروں گا، ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور یہ امید کرتے ہیں کہ عدالت 3 ہفتوں کے اندر انتخابات کی کوئی تاریخ دے دے۔عمران خان نے کہا کہ میں کیچھ کیسز میں ضمانت لینے گیا تو انہوں نے مجھے دیگر کیسز میں گرفتار کرلیا، ایسے وقت میں عدلیہ ڈٹ گئی جس نے اسٹیبلشمنٹ کو حیران کردیا۔

جج نے مجھے گرفتار کرنے سے روک دیا کیونکہ اس سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی، عدلیہ نے اس حوالے سے سخت مؤقف اختیار کیا، یہ ایک نئی تاریخ کا مشاہدہ کررہے ہیں، پاکستان میں ایک نئی تاریخ لکھی جارہی ہے۔اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے اقتدار میں آنے سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے اس دعوے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہر گز نہیں، مجھے اسٹیبلشمنٹ اقتدار میں نہیں لائی تھی۔

تمام سروے کے مطابق میری جماعت پاکستان کی سب سے مقبول جماعت تھی، فرق صرف یہ تھا کہ آرمی نے میری مخالفت نہیں کی۔عمران خان نے کہا کہ یہ انتخابات کا سال ہے، رواں برس انتخابات ہونے ہیں، پاکستان کے مسائل کا واحد حل الیکشز ہیں، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہونے دیں اور لوگوں کو فیصلہ کرنے دیں کہ وہ کس کو مینڈیٹ دینا چاہتے ہیں اور یوں پاکستان مستحکم ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ صرف یہ ہے کہ پی ڈی ایم اتحاد سمیت سب خوفزدہ ہیں کہ میں انتخابات میں کلین سوئپ کرلوں گا، 37 ضمنی انتخابات میں سے 30 ضمنی انتخابات میں ہم نے کامیابی حاصل کی ہے، اس لیے وہ عام انتخابات کو مؤخر کرنا چاہتے ہیں، ہمارا مطالبہ صرف آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہے۔انہوںنے کہاکہ اس وقت پاکستان میں جمہوریت پست ترین سطح پر ہے، ہمارے تمام بنیادی حقوق سلب کیے جاچکے ہیں، کبھی کسی سیاسی شخصیت پر 150 سے زائد مقدمات درج نہیں کیے گئے نہ ان کے گھروں پر بار بار چھاپے مارے گئے، ہمیں

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…