اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے قوت سماعت اورگویائی سے محروم فتح محمدخان کی جائیداد سے متعلق کیس میں اہم فیصلہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گونگے اوربہرے افراد کی کسی بھی قسم کی ٹرانزیکشن قریبی عزیزکی موجودگی میں ہوگی۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے 6 صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ہے اور لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ نے فتح محمد کے حق میں دیا گیا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ بحال کردیا۔ عدالت نے فیصلے میں حکم دیا ہے کہ قوت سماعت اورگویائی سے محروم افراد کی کسی بھی قسم کی ٹرانزیکشن قریبی عزیزکی موجودگی میں ہوگی، گونگے بہرے افراد اپنے بنیادی حقوق کا تحفظ عام افراد کی طرح نہیں کرسکتے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محروم افراد کو ذہنی معذور نہیں کہا جاسکتا، گونگے بہرے افراد اشاروں کی زبان سمجھتے اور بولتے ہیں لہذا متعلقہ اتھارٹیزیقینی بنائیں کہ قریبی عزیزکا ٹرانزیکشن میں مفاد کا ٹکرا نہ ہو۔خیال رہے کہ قوت سماعت وگویائی سے محروم فتح محمد نے 2003 میں 20 لاکھ میں زمین فروخت کی تھی، اس کے قریبی عزیزوں نے زمین کی فروخت کے خلاف دعوی کیا تھا۔