لاہور(پی پی آ ئی) پی ٹی آئی چیئر مین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی انتظامی نظام اس وقت کام نہیں کر سکتا جب ذمہ داری منتخب حکوت کی ہو مگر اختیار کہیں اور ہو۔ڈی ڈبلیو اردو کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میںپی ٹی آئی چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ پاکستان میں ایک حقیقت ہے۔
ستر سال سے جو ان کا کردار ہے، ہم نے کبھی نہیں کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اپنا راستہ پکڑ لے، ایسے نہیں ہوگا،لیکن سول ملٹری تعلق میں توازن چاہیے۔ ’منتخب حکومت کے پاس اگر اختیار نہیں اور وہ اختیار کہیں اور ہے تو کوئی انتظامی نظام کام نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا سیاسی جماعت بیچ کا راستہ ڈھونڈتی ہے مگر الیکشن کے ذریعے سیاسی استحکام کے بغیر معیشت سنبھل نہیں سکے گی،انھیں الیکشن میں اپنی موت نظر آ رہی ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مارشل لا کی دھمکیاں غیر آئینی ہیں، پاکستان میں مارشل لا کے دن چلے گئے ہیں، آگے ہی ہمارے حالات برے ہیں، اگر آپ سپریم کورٹ کے فیصلے تسلیم نہیں کرتے تو اس کا مطلب پاکستان میں قانون ختم ہوگیا، جنگل کے قانون کی طرف جا رہے ہیں، یہ ہو ہی نہیں سکتا۔ پاکستان کو ٹھیک کرنے کے لیے سرجری کرنی پڑے گی، بڑے فیصلے کرنے ہوں گے جس کے لیے بڑا مینڈیٹ چاہیے جو الیکشن سے آئے گا۔