اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ یہ ممکن نہیں کہ سپریم کورٹ فیصلہ کرے اور کوئی یہ کہے کہ میں نہیں مانتا،بائیکاٹ ،حکومت کے نہ ماننے کی بات آئین کے لیے اجنبی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ بائیکاٹ ،حکومت کے نہ ماننے کی بات آئین کے لیے اجنبی ہے۔
اْنہوں نے وزیرِ اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ نہیں مانیگا تو جس طرح دو وزیراعظم پہلے گھر گئے تیسرا آج کل میں چلاجائیگا۔فواد چوہدری نے کہا کہ جج نے کہا آپ ایک طرف کہہ رہے ہیں مقدمہ نہ سنیں، چیف جسٹس نے کہا جو انکار کر چکے وہ فل کورٹ میں کیسے بیٹھیں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے کہا کہ 15 نہیں بیٹھ سکتے تو 6 ججز شامل کر لیں، اٹارنی جنرل سے کہا گیا کہ ذہن بنا کر آئیں۔انہوں نے کہا کہ سیکرٹری دفاع اور مالیات نے رپورٹ پیش کی کہ ملک ڈوب چکا، کسی بھی حکومت کیلئے ڈوب مرنے کا مقام ہے، حکومتی رپورٹ میں کہا گیا الرٹ اتنا زیادہ ہو چکا کہ کمر ٹوٹ چکی۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حکومتی رپورٹ میں کہا گیا مالیاتی مشکلات اتنی ہیں کہ ملک ناکام ہے، سیکرٹری دفاع نے کہا ملک میں سیکیورٹی نہیں، الیکشن مشکل ہیں ،جج نے یاد دلایا الیکشن ہونے ہیں اور یہ آئینی ذمے داری ہے۔انہوںنے کہاکہ تازہ بیانات بد نیتی پر مبنی باتیں ہیں، کوئی حکومت تسلیم کرے گی؟ کہ ناکام ریاست ہیں، یہ صرف نامزدگیوں پر حکومت چلانا چاہتے ہیں۔