جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

الیکشن کیس کا یکم مارچ کا فیصلہ چارتین کا تھا یا دو تین کا ؟ سپریم کورٹ میں دلچسپ بحث

datetime 3  اپریل‬‮  2023 |

اسلام آباد (این این آئی)الیکشن کیس کا یکم مارچ کا فیصلہ چارتین کا تھا یا دو تین کا ؟ سپریم کورٹ میں اس نکتے پر دلچسپ بحث ہوئی۔پیر کو کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔ دور ان سماعت اٹارنی جنرل نے کہا کہ یکم مارچ کا فیصلہ چار تین کا تھا 9 رکنی بینچ کے 4 ججوں نے درخواستیں مسترد کیں

اورتفصیلی فیصلے دئیے۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے درخواستوں کو مسترد نہیں کیا اور جسٹس یحییٰ آفریدی نے ان سے اتفاق کیا۔چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے یہ سوال بھی کیا کہ کیا آپ چار ججز کے فیصلے کو ہی جوڈیشل آرڈر تسلیم کرتے ہیں؟ کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ 5 رکنی بینچ کبھی بنا ہی نہیں تھا؟ کیا اٹارنی جنرل یہ کہہ رہے ہیں کہ چیف جسٹس نے نیا بینچ نہیں بنایا، پچھلا بینچ چلا آرہا ہے؟اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ اکثریتی ججز ازخودنوٹس مسترد کرچکے ہیں۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جن ججز نے کیس سناہی نہیں ان کا فیصلہ ملا کر اکثریتی فیصلہ کیسے ہوسکتا ہے؟ اگر چار ججزکا فیصلہ ہی تسلیم کرلیں تب بھی بینچ تشکیل دینے کا اختیار کیا چیف جسٹس کے سوا کسی اورکو ہے؟ تمام ججز اتفاق کرتے ہیں کہ چیف جسٹس کو بینچ بنانیکا اختیار ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ 9 رکنی بینچ نے کہا کہ چیف جسٹس نیا بینچ تشکیل دیں۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ اگر چار تین کے فیصلے والی منطق مان لی تو معاملہ اس 9 رکنی بینچ کے پاس جائیگا، فیصلہ یا 9 رکنی بینچ کا ہوگا یا پانچ رکنی بینچ کا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تفصیلی اختلافی نوٹس میں بینچ کے ازسرنو تشکیل کا نکتہ ہی شامل نہیں ہے، بحث کے دوران الیکشن کمیشن کے وکیل عرفان قادر پھرسے روسٹرم پر آئے اور کہا کہ جب 4 ججز کا فیصلہ آگیا تو معاملہ ہی ختم ہوگیا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی آپ بیٹھ جائیں اور ہمیں اعدادوشمارنہ بتائیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…