بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

الیکشن کیس کا یکم مارچ کا فیصلہ چارتین کا تھا یا دو تین کا ؟ سپریم کورٹ میں دلچسپ بحث

datetime 3  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)الیکشن کیس کا یکم مارچ کا فیصلہ چارتین کا تھا یا دو تین کا ؟ سپریم کورٹ میں اس نکتے پر دلچسپ بحث ہوئی۔پیر کو کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔ دور ان سماعت اٹارنی جنرل نے کہا کہ یکم مارچ کا فیصلہ چار تین کا تھا 9 رکنی بینچ کے 4 ججوں نے درخواستیں مسترد کیں

اورتفصیلی فیصلے دئیے۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے درخواستوں کو مسترد نہیں کیا اور جسٹس یحییٰ آفریدی نے ان سے اتفاق کیا۔چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے یہ سوال بھی کیا کہ کیا آپ چار ججز کے فیصلے کو ہی جوڈیشل آرڈر تسلیم کرتے ہیں؟ کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ 5 رکنی بینچ کبھی بنا ہی نہیں تھا؟ کیا اٹارنی جنرل یہ کہہ رہے ہیں کہ چیف جسٹس نے نیا بینچ نہیں بنایا، پچھلا بینچ چلا آرہا ہے؟اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ اکثریتی ججز ازخودنوٹس مسترد کرچکے ہیں۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جن ججز نے کیس سناہی نہیں ان کا فیصلہ ملا کر اکثریتی فیصلہ کیسے ہوسکتا ہے؟ اگر چار ججزکا فیصلہ ہی تسلیم کرلیں تب بھی بینچ تشکیل دینے کا اختیار کیا چیف جسٹس کے سوا کسی اورکو ہے؟ تمام ججز اتفاق کرتے ہیں کہ چیف جسٹس کو بینچ بنانیکا اختیار ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ 9 رکنی بینچ نے کہا کہ چیف جسٹس نیا بینچ تشکیل دیں۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ اگر چار تین کے فیصلے والی منطق مان لی تو معاملہ اس 9 رکنی بینچ کے پاس جائیگا، فیصلہ یا 9 رکنی بینچ کا ہوگا یا پانچ رکنی بینچ کا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تفصیلی اختلافی نوٹس میں بینچ کے ازسرنو تشکیل کا نکتہ ہی شامل نہیں ہے، بحث کے دوران الیکشن کمیشن کے وکیل عرفان قادر پھرسے روسٹرم پر آئے اور کہا کہ جب 4 ججز کا فیصلہ آگیا تو معاملہ ہی ختم ہوگیا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی آپ بیٹھ جائیں اور ہمیں اعدادوشمارنہ بتائیں۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…