جمعرات‬‮ ، 13 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ایک ماہ کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 22 روپے 29 پیسے مہنگا ، رپورٹ جاری

datetime 1  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)گزشتہ ماہ مارچ میں افراط زر کی شرح 35.4 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ادارہ شماریات کے مطابق فروری 2023 میں افراط زر کی شرح 31.5 فیصد کی بلند ترین سطح پر تھی جس کے بعد اگلے ہی مہینے مارچ میں اس میں مزید اضافہ ہوکر 35.4 فیصد کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا۔گزشتہ برس مارچ کے مہینے میں افراط زر کی شرح 12.7 فی صد تھی۔

رواں ہفتے بھی دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں روپیہ مزید کمزور ہوگیا، ہفتہ وار کرنسی رپورٹ کے مطابق بیرونی ادائیگیوں کے دبا ئوسے اتارچڑھا ئوکے باعث ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی اور معیشت کی غیر واضح سمت، سیاسی انتشار کی و جہ سے پائونڈ اور یوروکی اڑان میں زیادہ تیزی رہی۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق رواں ہفتے اوپن مارکیٹ میں ڈالر 287روپے کی سطح پر آگیا جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 60پیسے بڑھ کر 283.79روپے کی سطح پر بند ہوئی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1روپے بڑھ کر 287 روپے پر بند ہوئی۔اسی طرح برطانوی پائونڈ کے انٹربینک ریٹ 4.01روپے بڑھ کر 351.66روپے ہوگئے اور اوپن مارکیٹ میں 5روپے بڑھ کر 353روپے ہوگئے، انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 4.38روپے بڑھ کر 309.38روپے اور اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 6روپے بڑھ کر 311روپے ہوگئی۔رواں ہفتے بھی امپورٹ ایل سیز کھلوانے کی مشکلات برقرار رہیں، نادہندگی کے منڈلاتے ہوئے خطرات سے روپے پر دبا بڑھتا رہا جبکہ سعودی عرب ودیگر دوست ممالک سے فنانسنگ گارنٹی ملنے کی امید سے ڈالر کی غیر معمولی پیش قدمی محدود رہی۔رواں کاروباری ہفتے میں سعودی عرب فنانسنگ کے گرین سگنلز کے باعث سٹاک مارکیٹ میں محدود تیزی رہی، تاہم سیاسی دنگل، آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے مارکیٹ اتارچڑھا کا شکار رہی۔رواں ہفتے شرح سود مزید 2 فیصد بڑھنے کے خدشات سے سرمایہ کار محتاط رہے، آئل، گیس، او ایم سیز بینکنگ ودیگر شعبے فروخت کی زد میں رہے،

تیزی سے انڈیکس کی 40000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی، ہفتے کے 2 سیشنز میں مندی اور تین سیشنز میں تیزی رہی۔مارکیٹ میں تیزی سے حصص کی مالیت 61کروڑ 62لاکھ 12ہزار 51 روپے بڑھ گئی اور مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 61کھرب 8ارب 16 کروڑ 99لاکھ 41ہزار 180 روپے ہو گیا، 100انڈیکس 58.78 پوائنٹس بڑھ کر 40000.83 پر بند ہوا

جبکہ 30انڈیکس 114.29 پوائنٹس بڑھ کر 14852.81 پر بند ہوا۔سٹاک مارکیٹ میں کے ایم آئی 30انڈیکس 560.16پوائنٹس بڑھ کر 69337.93 پر بند ہوا، ڈالر بحران برقرار رہنے سے شارٹ ٹرم انویسٹمنٹ کا رحجان رہا جب کہ افراط زر کے بلند سطح پر پہنچنے سے طویل المدت سرمایہ کاری سے گریز کیا گیا،

مارکیٹ میں ڈے ٹریڈنگ کا رحجان تسلسل سے برقرار رہا، انسٹیٹیوشنز سمیت ہر شعبے نے تیزی آتے ہی پرافٹ ٹیکنگ کو ترجیح دی، سکڑتی ہوئی معاشی سرگرمیوں، امپورٹ پر پابندی سے مارکیٹ میں سرگرمیاں محدود رہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…