لاہور ( این این آئی) سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے آبائی علاقے کھرڑ بزدار میں 16 گھوسٹ سکولوں کا انکشاف ہوا ہے۔عثمان بزدار کے علاقے کھرڑ بزدار میں14 پرائمری سکول گھوسٹ ہیں،جن میں گورنمنٹ پرائمری سکول بستی غلام رسول،غلام مصطفی،ملک شیر محمد،تاج محمد،لال محمد،عبدالرحیم،
احمد جٹ،حاجی دینو طور خان بزدار، دین محمد ُدر خان،حیات محمد،رفیق مار ین،ماجیا نی کھرڑ بزدار اور اللہ بخش شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کھرڑ بزدار میں گورنمنٹ گرلز مڈل سکول اور ایک ہائی سکول بھی گھوسٹ ہیں۔ان 16 سرکاری سکولوں کی عمارتوں پر بزدار خاندان کے افراد کا قبضہ ہے۔ اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق سرکاری سکولوں کی عمارتوں کو بطور ڈیرے اورہائش گاہیں استعمال کیا جا رہا ہے اور محکمہ ایجوکیشن پنجاب کی طرف سے تمام سکولوں کے فنڈز باقاعدگی کے ساتھ جاری ہورہے ہیں اور تمام سکولوں کے اساتذہ ہر مہینے اپنی تنخواہیں بھی باقاعدگی سے وصول کر رہے ہیں۔ اینٹی کرپشن ذرائع نے مزیدانکشاف کیا ہے کہ عثمان بزدار کے علاقے کھرڑ بزدار کے تمام سرکاری سکولوں کے اساتذہ عثمان بزدار کے رشتہ دار ہیں اور ان تمام اساتذہ کو بزدار خاندان کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔اینٹی کرپشن پنجاب نے محکمہ سکول ایجوکیشن سے گھوسٹ سکولوں اور ان میں تعینات اساتذہ کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیاہے۔اینٹی کرپشن پنجاب نے عثمان بزدار،عمر خان بزدار،طور خان بزدار اورشبیر احمد چوہان کو 3 اپریل 10 بجے صبح طلب کر لیاہے جبکہ چیف ایگزیکٹو آفیسر محکمہ ایجوکیشن کو بھی طلب کر لیا ہے۔