پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

نئی قانون سازی، نواز شریف کو بھی ازخود نوٹس فیصلے کیخلاف اپیل کا حق مل گیا

datetime 29  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں اہم قانون سازی کرلی گئی جس کے بعد از خود نوٹس پر فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق نواز شریف کو بھی مل گیا۔ذرائع کے مطابق قانون سازی کے بعد یوسف رضا گیلانی، جہانگیر ترین اور دیگر متاثرہ فریقین کو بھی ایک ماہ میں اپیل کرسکیں گے،بل کے متن کے مطابق از خود نوٹس مقدمات میں

فیصلوں پر اپیل کا حق پہلے ہونے والے فیصلوں پر بھی ہوگا۔بل کے متن میں کہا گیا کہ ماضی میں مقدمات کے فیصلوں کے خلاف ایک ماہ کی اپیل کرسکیں گے، 184 تھری کے تحت ماضی کے فیصلوں پر اپیل کے حق کے لیے ایک ماہ کا وقت ملے گا۔ذرائع کے مطابق منظور شدہ بل کے تحت اپیل کا یہ حق ون ٹائم پرویژن کے تحت ہوگا۔ذرائع کے مطابق از خود نوٹس پر فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق نواز شریف کو بھی مل گیا، یوسف رضا گیلانی، جہانگیر ترین اور دیگر متاثرہ فریق بھی ایک ماہ میں اپیل کرسکیں گے۔ معروف وکیل حامد خان نے برملا اس بل کی حمایت کی ہے اور کہا کہ یہ بہت پہلے آنا چاہئے تھا،عدلیہ بحالی کی تحریک کے وقت پی پی کی حکومت تھی،حکومت کی اپوزیشن اور وکلا سے بات چیت ہوئی،اس میں عدلیہ بھی تھی اس میں یہی قانون سازی کرنے کی کوشش کی گئی بار اس کے حق میں تھی لیکن اس میں کامیابی نہیں ہوسکی،سوموٹو اختیار میں دو مزید جج شامل کئے جارہے ہیں،باہر سے کوئی پارلیمان کے ارکان اس میں شامل نہیں کئے جارہے، سپریم کورٹ سے ایک جج سے تعداد بڑھا کر تین کئے جارہے ہیں،اس کی وضاحت کی ضرورت ہے،کچھ لوگ اس کے حوالے سے یہ تاثر دے رہے ہیں کہ ہم سپریم کورٹ کے اختیارات کم کررہے ہیں،یہ ایوان قانون سازی کا اپنا حق استعمال کررہا ہے،جو اس کا آئینی حق ہے،ہم اس سارے عمل کو شفاف بنارہے ہیں،آج جو ابہام فیصلے کے حوالے سے پیدا ہوا ہے کہ سپریم کورٹ کا ازخود کیس کا فیصلہ چار تین کا تھا یا تین دو،آج کی سماعت میں بھی یہ بات اٹھائی گئی۔

اس ماحول میں اگر آئینی طور پر بااختیار ایوان سے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے، یہ ایوان سپریم ہے اور آئین کا خالق ہے، دوسرے تمام ادارے اس کی ایک قسم کی توسیع ہیں۔یوسف رضا گیلانی کو جس طرح نااہل کیا گیا کیا اس قانون پر نظر ثانی نہیں کی جانی چاہئے؟ آرٹیکل 209 پر بھی نظر ثانی ہونی چاہئے، ایک وزیر اعظم کو اس کے بنیادی حقوق سے محروم کیا گیا،

نواز شریف کے لئے سسلین مافیا کا نام دیا گیا، کیا نواز شریف کو یہ حق حاصل تھا کہ وہ اپیل دائر کر سکتا، تمام ماتحت عدالتوں کو شامل کرکے نواز شریف کو یہ سزا سنائی گئی، کیا یہ انصاف ہے کہ اس ایوان کے دو وزراء اعظم کو نااہل کیا گیا، ہمیں کون لوگ یہ بات کہتے ہیں کہ ہم اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہے ہیں، ہمیں آئین، قانون اور عوام کا مینڈیٹ یہ حق دیتا ہے،

کسی اور ادارے کے پاس پاکستان کے عوام کا مینڈیٹ نہیں صرف اس ایوان کے ارکان کے پاس یہ مینڈیٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سے 50 سال پہلے ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، آج بھی یہ بات درست اور سچ ہے کہ طاقت کا سرچشمہ پاکستان کے عوام ہیں اور پاکستانی عوام کی خواہشات کا مرکز یہ ایوان ہے، ہمیں معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ہم نے قانون سازی کے حوالہ سے تمام لوازمات پورے کئے ہیں، ہم جو قوانین بناتے ہیں ان کی پڑتال کرنے کا حق عدلیہ کا ہے،

ان کے فیصلے قانون کا حق بن سکتے ہیں، قانون و آئین ہمیں جو حق دیتا ہے اس کو ہمیں استعمال کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ قانون سازی اپنا حق استعمال کرتے ہوئے کر رہے ہیں، ہم یہ اختیار عدلیہ میں ہی دو ججوں کو دے رہے ہیں، ہم اپیل کا حق دے رہے ہیں، ہمیں جمہوریت، آئین اور قانون کا درس دیا جاتا ہے تو اس ادارے کے رولز میں بھی جمہوریت کے اثرات ہونے چاہئیں، اس قانون سازی میں کسی قسم کی کوئی مداخلت نہیں ہے، یہ قانون بہت پہلے منظور ہو جانا چاہئے تھا، ماضی میں اس ایوان کے منتخب وزراء اعظم کے ساتھ جو ہوا اس پر بھی قانون سازی ہونی چاہئے، ہر ادارے کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی حدود کا تحفظ کرے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…