لاہور(پی پی آئی)لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر برقرار رکھنے کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو صدارت کے معاملے پر دوبارہ فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔عدالتِ عالیہ میں جسٹس عاصم حفیظ نے چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کے
سربراہ کے عہدے پر رکھنے کے خلاف چوہدری وجاہت حسین کی درخواست پر سماعت کی۔جسٹس عاصم حفیظ نے دورانِ سماعت ریمارکس میں کہا کہ الیکشن کمیشن کا کام قانون کے مطابق درخواست پر سفارشات دینا ہے، کمیشن متعصب کیوں دکھائی دے رہا ہے؟عدالت نے وکیل کو تنبیہ کی کہ آپ الیکشن کمیشن کے وکیل ہیں، یہ تاثر نہ دیں کہ کسی سیاسی جماعت کے وکیل ہیں۔دورانِ سماعت چوہدری وجاہت حسین کے وکیل عامر سعید راں عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے موقف اپنایا کہ مسلم لیگ ق کے آئین میں ترامیم کا اختیار جنرل کونسل کے پاس ہے۔انہوں نے موقف اختیار کیا کہ پارٹی کی جنرل کونسل نے آئین میں ترمیم کی، نئے انتخابات ترمیم شدہ آئین کے مطابق ہوئے جن میں چوہدری وجاہت صدر منتخب ہوئے۔چوہدری وجاہت کے وکیل نے موقف ظاہر کیا کہ الیکشن ایکٹ کے مطابق چوہدری وجاہت نے کاغذات الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرائے، تاہم الیکشن کمیشن نے کسی قانونی جواز کے بغیر کاغذات مسترد کر دیے۔