مکوآنہ (این این آئی)فیصل آباد رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی ناجائز منافع خور وں نے دودھ اور دہی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا جبکہ بازاروں میں سبزیوں، پھلوں اور اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شہر اور گردونواح میں دودھ فروش نے رمضان المبار ک کی آمد سے قبل ہی دودھ اور دہی
کی قیمتوں میں 20سے 30روپے کلو اضافہ کردیا اور اس طرح خالص دودھ 160سے 180روپے اور دہی 160سی190روپے فی کلو ہوگیا ہے جبکہ شہر بھر میں انتظامیہ اور محکمہ فوڈ اتھارٹی کے اہلکاروں کی نا اہلی اور بے بسی کی وجہ سے کیمیکل سے تیار شدہ اور جعلی دودھ کھلے عام فروخت ہورہاہے اور جگہ جگہ پر دودھ فروشوں نے اپنے ہی ریٹ مقرر کر رکھے ہیں کیمیکل سے تیار اور جعلی دودھ 120سے 140روپے میں عام فروخت ہورہاہے ا علاوہ ازیں بازاروں میں کھجورساڑے پانچ سو روپے فی کلو فروخت کی جا رہی ہے، وہیں لیموں جو پہلے 60روپے سے 80روپے فی کلو فروخت ہو رہے تھے اب بازاروں میں وہی لیموں 150 روپے سے 200روپے فی کلو تک فروخت کئے جا رہے ہیں۔اسی طرح سیب،کیلا،کینو سمیت دیگر پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں آسما ن سے باتیں کر رہی ہے،شہریوں کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک میں رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی اشیائے خورونوش اور دیگر اشیا کی قیمتیں کم کردی جاتی ہیں لیکن پاکستان میں حکومت کی جانب سے اس قسم کے اقدامات نہیں کیے جاتے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ دو وقت کی روٹی مشکل ہے تو پھر مہنگے پھل اور سبزیاں کہاں سے خریدیں جب کہ گوشت تو دسترخوان سے غائب ہی ہوچکا ہے۔رمضان المبارک میں چند دن باقی رہ گئے ہیں، ملک بھر تمام اشیا کے مہنگے ہونے کا سلسلہ جاری ہے ایسے میں مرغی کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔رمضان کی آمد سے قبل یوٹیلیٹی سٹورز پر گھی کے بعد چینی بھی مہنگی کر دی گئی۔
وزیر اعظم پیکیچ کے تحت یوٹیلیٹی سٹورز پر فروخت ہونے والی چینی فی کلو 2 روپے مہنگی کردی گئی جس کے بعد یوٹیلیٹی سٹورز پر سبسڈی والی چینی کی قیمت 89 سے بڑھ کر 91 روپے کلو ہو گئی۔چینی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر ہو گا، بینظیر انکم سپورٹ کے افراد کے لیے چینی کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ترجمان یوٹیلیٹی سٹورز کے مطابق چینی مہنگی ہونے کی وجہ جی ایس ٹی ٹیکس میں 2 روپے کا اضافہ ہے، مارکیٹ میں اس وقت بھی چینی 105 روپے فی کلو ہے۔