لاہور( این این آئی)تحریک انصاف کے مرکزی رہنمائوں شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔دونوں رہنمائوں کے خلاف فتنہ انگیزی اور اشتعال انگیز تقریر کے الزام میں مقدمہ سب انسپکٹر وسیم کی مدعیت میں تھانہ ریس کورس میں درج کیا گیا ۔
مقدمے کی ایف آئی آر کے مطابق شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری نے زمان پارک میں پریس کانفرنس کی جس کے باعث کینال روڈ بلاک ہوگئی۔ایف آئی آر کے مطابق فواد چوہدری نے فتنہ انگیز اور اشتعال انگیز تقریر کی۔ایف آئی آر کے مطابق فواد چوہدری نے عوام کو حکومت پاکستان کے ریاستی اداروں کے خلاف اکسایا اور شارع عام پر آمد و رفت میں خلل ڈال کر جرم کا ارتکاب کیا۔مقدمے میں روڈ بلاک، دھمکیوں، اشتعال انگیز تقاریر سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر کے مطابق فواد چوہدری نے ریاستی اداروں پر قتل کی منصوبہ بندی کا بھی الزام لگایا۔مرکزی رہنمافواد چوہدری نے کہا کہ منگل کی صبح پتہ چلا کہ مجھ پر اور شاہ محمود قریشی پر مقدمہ درج کر دیا گیا ہے ،اگر میڈیا ٹاک پر مقدمے درج ہونے ہیں تو پھر میڈیا کیا کرے گا ،عمران خان کو ٹی وی پر بند کریں گے تو وہ سوشل میڈیا پر آجائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ انسانی حقوق کی جتنی خلاف ورزی اس دور میں ہوئی ہے وہ پہلے کبھی نہیں ہوئی ۔
انہوں نے کہا کہ قانون یہ ہے کہ آپ ہر فرد کو بلا کر پوچھیں گے کہ استعفے کیوں دئیے گے؟، ہم نے اجتماعی استعفے دئیے تھے اسپیکر نے مرضی کے مطابق استعفے منظور کیے ،استعفے دینے کے پیچھے بھرپور سیاسی حکمت عملی تھی۔فواد چوہدری اور دیگر نے مذکورہ مقدمے میں لاہور کی سیشن کورٹ سے ضمانت لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس کیس میں ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کر رہے ہیں۔