اسلام آباد(این این آئی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کو بتایاگیا ہے کہ اگر قدرتی گیس پاور سیکٹر کو دی جائے تو 70فیصد سستی بجلی پیداہوگی،ایریل میں ایل این جی کے چار کارگوز آئیں گے،جندران کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے معاملات صحیح سمت جارہے ہیں اور جو ٹائم لائن ہمیں دی گئی تھی اسی ٹائم لائن کے اندر یہ کام مکمل ہوجائیگا،
اپریل میں جندران کو گیس فراہمی کے حوالے سے پیش رفت رپورٹ بھی کمیٹی کو جمع کرا دیں گے،“جھل مگسی”گیس فیلڈ پر کام جون-جولائی میں شروع ہوجائیگا،پٹرولیم ڈویژن کا موقف ہے ساری گیس بجلی بنانے کے لئے استعمال کی جانی چاہئے،ہماری بات سنی نہیں جارہی انڈسٹری بہت طاقتور ہے اپنی بات منوالیتی ہے،انڈسٹری والے جاکر حکومت سے اپنی بات منوالیتے ہیں۔پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد عبدالقادر کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا-قائمہ کمیٹی کو 2016 میں وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل اور بلوچستان حکومت کے درمیان لیز کے معاہدے کی شرائط کے نفاذ کے معاملے پر قائمہ کمیٹی کی طرف سے تشکیل دی گئی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کے حوالے بریفنگ دی گئی-وزارت پٹرولیم کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ فریقین کے درمیان“ٹرم آف ریفرنس”پر اتفاق نہیں ہو رہا-بلوچستان کے کوٹہ سے پی پی ایل میں ملازمتوں کے حوالے سے معاملہ بھی زیر بحث آیا-پی پی ایل حکام نے بتایا کہ پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ میں 7 انجینئرز کو نوکری دے دی گئی ہے-سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن نے کہا کہ وزارت پٹرولیم اور بلوچستان حکومت کے درمیان گیس معاہدہ پر پیشرفت نہیں ہوئی ہے-وزارت پٹرولیم کی جانب سے سفارشات تیار کی گئیں ہیں -بلوچستان حکومت کی جانب سے تجاویز کو حتمی شکل دی جائے گی تو بات آگے بڑھے گی-وزارت پٹرولیم اور بلوچستان حکومت کے درمیان لیز معاہدے کے حوالے سے
معاملات حل کرنے کیلئے چیئرمین کمیٹی نے چیف سیکرٹری بلوچستان اور سیکریٹری وزارت توانائی بلوچستان کو اگلی میٹنگ میں طلب کرلیا-وزارت پٹرولیم کے حکام نے تین آئل اینڈ گیس فیلڈز جندران، سرونا اور جھل مگسی کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں کمیٹی کو مفصل بریفنگ دی-سیکریٹری پٹرولیم نے کمیٹی کو بتایا کہ“جندران”کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے معاملات صحیح سمت جارہے ہیں
اور جو ٹائم لائن ہمیں دی گئی تھی اسی ٹائم لائن کے اندر یہ کام مکمل ہوجائیگا-انہوں نے بتایا کہ جندران کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے سروے، پلان اور تخمینہ کا عمل مکمل ہوچکا ہے،اوجی ڈی سی کے قائم مقام ایم ڈی نے کمیٹی کو بتایا کہ فزیبیلٹی رپورٹ 30 مارچ تک مکمل ہوجائے گی-سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ جون میں جندران کیلئے بچنے والی گیس پائپ لائن میں گیس انجیکٹ کردی جائے گی-انہوں نے کہاکہ اپریل میں جندران کو گیس فراہمی کے حوالے سے پیش رفت رپورٹ بھی کمیٹی کو جمع کرا دیں گے-“
سرونا”گیس فیلڈ کے حوالے سے او جی ڈی سی حکام نے بتایا کہ 14 مارچ کو آئی جی ایف سی بلوچستان سے میٹنگ ہونی ہے-سرونا گیس فیلڈ کے حوالے سیسیکیورٹی کے خدشات ہیں -چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ 14 مارچ کی میٹنگ کے بعد سرونا گیس فیلڈ کے حوالے سے ایک اور میٹنگ تمام اسٹیک ہولڈر کے ساتھ رکھیں گے تاکہ یہ مسئلہ حل ہوجائے کیونکہ اس منصوبے پر بہت عرصے سے کام رکا ہوا ہے-کمیٹی کو بتایا گیا کہ“جھل مگسی”گیس فیلڈ پر کام جون-جولائی میں شروع ہوجائیگا-تمام سہولیات مہیا کردی گئی ہیں –
جھل مگسی گیس فیلڈ میں گیس کی فراہمی میں اب کوئی تاخیر نہیں ہوگی-حکام نے بتایا کہ پائپ لائنز کی منظوری ہو چکی ہے جبکہ سروے بھی مکمل کرلیا گیا ہے-مارچ 2024 میں یہ کام مکمل کرلیا جائیگا-سیکریٹری پٹرولیم ڈویژن نے جی آئی ڈی سی کیسز کی تازہ ترین صورتحال اور اب تک کی گئی وصولیوں پر کمیٹی کو بریفنگ دی-گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی مد میں 445 ارب روپے سیزائد وصولی کے معاملے پر تفصیلی گفتگوکی گئی-سیکریٹری پٹرولیم ڈویژن نے کہا کہ اس معاملے پر وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی ہے
جس کا ایک اجلاس ہوچکا ہے جس میں کمیٹی کو معاملے پر بریفنگ دی گئی ہے-جی آئی ڈی سی وصولیوں کے لئے اور عدالتوں میں کیسز پر ورکنگ بجھوا دی گئی ہے کمیٹی کا آئندہ اجلاس ہوگا تو اس پر مزید پیشرفت ہوگی-چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ 445 ارب وصولیاں مختلف اداروں سے کی جانی ہیں،اس معاملے پر پیشرفت بہت ضروری ہے-سیکرٹری پیٹرولیم ڈویژن نے بتایا کہ سب سے زیادہ فرٹیلائزرز سیکٹر سے 171 ارب روپے وصول کرنے ہیں -چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ فرٹیلائزرز سیکٹر سے وصولیاں بھی بقایا ہیں اور قیمتوں میں بھی سبسڈی ہے-
ڈی جی گیس پٹرولیم ڈویژن نے بتایا کہ ملک کی کل گیس کا 20 فیصد فرٹیلائزر سیکٹر استعمال کرتا ہے-چیئرمین کمیٹی سینٹر عبدالقادر نے کہا کہ حکومت فیکٹریوں کی بجائے کسان کو سستی گیس دے-سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن نے بتایا کہ پٹرولیم ڈویژن کا موقف ہے ساری گیس بجلی بنانے کے لئے استعمال کی جانی چاہئے-ہماری بات سنی نہیں جارہی انڈسٹری بہت طاقتور ہے اپنی بات منوالیتی ہے-انڈسٹری والے جاکر حکومت سے اپنی بات منوالیتے ہیں -سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ اگر قدرتی گیس پاور سیکٹر کو دی جائے تو 70فیصد سستی بجلی پیداہوگی،دنیا میں بہترین طریقہ بھی یہی ہے
یہاں ہم گیس گھریلو صارفین کو دے رہے ہیں -وزارت پیٹرولیم اس معاملے پر بہت سخت مؤقف رکھتی ہے،آج بھی ای سی ای اجلاس میں فرٹیلائزرز سیکٹر کیلئے گیس کی سمری ایجنڈے میں ہے-قائمہ کمیٹی نے تجاویز پر کام آگے بڑھانے اوروزارت پیٹرولیم سے مزید تفصیلات طلب کرلیں -حکام او جی ڈی سی ایل نے کمیٹی کو ٹینڈرنگ کے عمل کو مزید موثر بنانے اور ٹینڈرنگ کے عمل میں وسیع تر شرکت کو یقینی بنانے کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر کمیٹی کو بریفنگ دی-انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ ٹینڈرنگ کے حوالے سے سسٹم کو فعال بنانے کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں،
تمام پروکیورمنٹ سے متعلق سرگرمیوں کے لیے ٹینڈر کردہ تصریحات فطرتی طور پر عام اور پیپرا کے قواعد و ضوابط کے ریگولیٹری فریم ورک کے مطابق ہیں۔او جی ڈی سی ایل ہمیشہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ممکنہ بولی دہندگان کو عام ٹی او آرز/تفصیلات کے ساتھ برابری کا میدان فراہم کیا جائے تاکہ بڈنگ راؤنڈز میں صحت مند مسابقت کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔انہوں نے کہاکہ ای-ٹینڈرنگ اور ای-پریکورمنٹ شروع کردی گئی ہے-بڈرز کی تمام تفصیلات ویب سائٹ پر بھی دیکھی جا سکیں گی-کمیٹی نے حکام کو سنگل بڈ اوپن کرنے کے بجائے 3-4 بڈز اوپن کرنے کی تجویز دی-متعلقہ حکام نے اینگرو ایلنجی ٹرمینل لمیٹڈ،پی جی پی کنزورشیم لمیٹڈ انرگیس ٹرمینل پرائیویٹ لمیٹڈ تابیر انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ کی لائسنسنگ کے اجراء، لائسنسز کے اقسام، پراجیکٹ اسٹرکچر سے متعلق کمیٹی کو مفصل بریفنگ دی-
قائمہ کمیٹی کو نئے ایل این جی ٹرمینلز کے قیام اور موجودہ ایل این جی ٹرمینلز کی غیر استعمال شدہ صلاحیت کی نجکاری سے متعلق اپ ڈیٹ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی-ایم ڈی پی ایل ایل نے بتایا کہ ایریل میں ایل این جی کے چار کارگوز آئیں گے،دنیا میں ایل این جی ٹرمینلز کی صلاحیت 43 فیصد تک ہے-ہمارے ہاں ایل این جی ٹرمینلزکی صلاحیت اس سے کہیں زیادہ ہے-دنیا میں ایل این جی کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوگئی ہیں -اس وقت سپارٹ گارکو کی قیمت پچاس فیصد گر دی گئی ہیں -حکام نے بتایا کہ ایل این جی کا سپاٹ مارکیٹ ریٹ 14،15 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو پر ہے-معاشی حالات کی وجہ سے ابھی تک ایل این جی کارگو کے ٹینڈر نہیں جاری کررہے-ہم طویل مدتی کنٹریکٹ سے ہی اپنی طلب پوری کر رہے ہیں -ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ایل سیز کا ایشو ہے اگر ایل این جی کارگو کا ٹینڈز دیں گے تو کوئی نہیں آئے گا-انہوں نے مزید کہا کہ پہلے بھی چار دفعہ ٹینڈردیے کوئی نہیں آیا۔