نئی دہلی(این این آئی)مودی کے ہندوستان میں مسلمانوں کے بعد اب سِکھ بھی زیر عتاب ہیں،ہندوستان میں خالصتان کے حامیوں اور پولیس میں تصادم۔مودی سرکار میں سِکھوں کی آزاد خالصتان تحریک زور پکڑ گئی۔بڑھتی ہندوتوا شدت پسندی کے باعث مودی سرکار میں اقلیتیں غیر محفوظ اور قومی دھارے سے
علیحدہ ہیں۔سکھ برادری نے مود ی سرکار کی بڑھتی نا انصافیوں اور مظالم کے خلاف ہتھیار اٹھا لئے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق ہندوستان میں ناانصافی اور شدت پسندی کے خلاف سِکھ برادری میں شدید غم و غصہ پیا جاتا ہے،تنظیم وارث پنجاب دے نے مودی سرکار کی اینٹ سے اینٹ بجا دی۔ بھارتی پنجاب میں خالصتان کے حامیوں نے اجنالہ پولیس سٹیشن پر قبضہ کر لیا۔ہزاروں کی تعد اد میں موجود بھارتی پولیس تماشا دیکھتی رہ گئی۔ہندوستانی پولیس کے ساتھ تصادم میں سینکڑوں پولیس اہلکار اور تنظیم کے کارکنان زخمی ہو گئے۔تنظیم وارث پنجاب دے کے حامیوں نے طوفان سنگھ کی گرفتاری کے خلاف اجنالہ پولیس سٹیشن پر دھاوا بول دیا۔22فروری کوتنظیم وارث پنجاب دے کے سربراہ امرت پال سنگھ نے ساتھی رہنما طوفان سنگھ کی ناجائز گرفتاری کے خلاف24گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ مودی سرکار نے سیاسی مقاصد کے تحت طوفان سنگھ پر اغوا کا جھوٹا مقدمہ دائر کیاتھا۔مشہور پنجابی اداکار سندیپ سنگھ سِدھو نے ستمبر2021میں سِکھ برادری کے حقوق کے تحفظ کے لئے وارث پنجاب دے قائم کی تھی۔ امرت پال سنگھ نے وزیر داخلہ امیت شاہ کو اندرا گاندھی جیسے انجام کی دھمکی دے ڈالی۔گزشتہ سال مودی سرکار کے دباو میں آکر ٹویٹر اور انسٹا گرام نے امرت پال سِکھ کا اکاوئنٹ بھی معطل کر دیا تھا۔جرنیل سِنگھ بھنڈرا نوالے کے آبائی گاوں میں ستمبر2022کے دوران دستار بندی کی تقریب میں امرت پال سنگھ نے آزادی کی جنگ لڑنے کا اعلان کیا تھا۔تنظیم وارث پنجاب دے نے2021میں
سِکھ کسان برادری کے احتجاج میں بھی بھرپور شرکت کی تھی۔کسان مظاہروں کے دوران دہلی کے لال قلعے پر خالصتانی پرچم بھی لہرایا گیا تھا۔ہندوستان میں سکھ برادری کے خلاف مظالم کوئی نئی بات نہیں۔جون1984میں بھارتی حکومت نے گولڈن ٹیمپل امرتسر پر حملہ کر کے5ہزار سے زائد سکھوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔آپریشن بلیو سٹار میں سکھوں کے روحانی پیشوا جرنیل سنگھ بھنڈرا نوالے،
امریک سنگھ اور میجر جنرل ریٹائرڈ شاہ بیگ سنگھ بھی مارے گئے تھے۔گولڈن ٹیمپل آپریشن کے بعد بھارتی فوج میں سکھوں کی طرف سے وسیع پیمانے پر بغاوت کی گئی تھی۔29مئی 2022کو مشہور سِکھ گلوکار سِدھو موسے والا کو ہندو انتہا پسندوں نے بے رحمانہ طریقے سے قتل کر دیا تھا۔29جنوری 2023کو آسٹریلیا کے
شہر میلبورن میں 60ہزار سے زائد سکھوں نے ریفرنڈم میں آزاد خالصتان کا مطابلہ کیا تھا۔کیا بڑھتی ہندوتوا شدت پسندی کے باعث بھارت خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے؟کیا انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں ہندوستان میں بسنے والے مسلمانوں اور سکھوں پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لیں گی؟