منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

پاکستان کیلئے اتنی نفرت تھی تو یہاں نہ آتے،جاوید اختر کو پاکستانی ویزہ کس نے جاری کیا؟شوبز شخصیات بھارتی مصنف پر پھٹ پڑیں

datetime 22  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) پاکستانی شوبز شخصیات نے بھارتی مصنف، شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کے لاہور میں ہوئے فیض احمد فیض فیسٹیول کے دوران دیئے گئے بیان کی مذمت کی ہے۔جاوید اختر نے فیض فیسٹیول کے دوران پاکستانیوں سے متعلق متنازع گفتگو کی تھی جس کے بعد سے جاوید اختر سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں ہیں

اور اب شوبز شخصیات کی جانب سے بھی ان کے بیان سے متعلق ناراضگی کا اظہار کیا جارہا ہے۔سینئر اداکار شان شاہد نے جاوید اختر کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کو مینشن کرتے ہوئے سوال کیا کہ بھارتی نغمہ نگار کو پاکستانی ویزہ کس نے جاری کیا تھا؟۔شان شاہد نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ جاوید اختر کو بھارتی ریاست گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کرنے والے شخص کا نام بخوبی معلوم ہے مگر وہ ان کا نام نہیں لیتے۔انہوں نے لکھا کہ اب جاوید اختر پاکستان میں آکر ممبئی میں 26نومبر کو ہونے والے حملوں کے ملزمان کو ڈھونڈ رہے ہیں؟۔انہوں نے سوال کیا کہ جاوید اختر کو پاکستانی ویزہ کس نے جاری کیا؟۔پاکستانی اداکار اعجاز اسلم نے جاویداختر کی گفتگو سے متعلق ایک انسٹا اسٹوری شیئر کی جس میں درج تھا کہ کیا آپ کو مسئلہ کشمیر پر روشنی ڈالنے سے اعتراض ہے؟ اگر آپ کو پاکستان سے اتنی نفرت ہے تو آپ کو یہاں نہیں آنا چاہیے تھا، ہم پھر بھی آپ کو باحفاظت طریقے واپس جانے دیتے ہیں، یہی آپ کی بے عقلی کیلئے ہمارا جواب ہے۔دوسری جانب سینئر اداکارہ ریشم نے بھی جاوید اختر کے پاکستانیوں سے متعلق دیے گئے بیان کی سخت مذمت کی۔ریشم نے اپنی انسٹااسٹوری میں لکھا کہ سب سے پہلے اپنا وطن عزیز ہے، مجھے ہرگز علم نہ تھا کہ جاوید اختر نے فیض فیسٹیول سیشن میں میرے ملک کے بارے میں جو باتیں کیں، میں ان کہے ہوئے الفاظ کی مذمت کرتی ہوں،

ہم روایات کی پاسداری کرتے ہوئے مہمان کو رب کی رحمت سمجھتے ہیں مگر پاکستان کو دل جاں سے عزیز رکھتے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل ریشم کی جانب سے جاوید اختر کی پاکستان آمد پر ان کے ہمراہ ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا گیا تھا۔اداکارہ صبور علی نے بھی جاوید اختر کے بیان کی مذمت کی اور ساتھ ہی انہوں نے فیسٹیول کے تماشائیوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا، جنہوں نے بھارتی نغمہ نگار کی باتوں پر تالیاں بجائی تھیں۔

صبور علی نے لکھا کہ ایک شخص پاکستان آکر پاکستان کے خلاف ہی باتیں کرتا ہے اور لوگ ان کی باتوں پر تالیاں بجا کر ان کے قدموں میں بیٹھ جاتے ہیں، اس سے بڑھ کر اور کیا شرمندگی کی بات ہوگی۔ساتھ ہی اداکارہ نے شکوہ کیا کہ نام نہاد پڑھے لکھے لوگ اپنے فنکاروں کی عزت نہیں کرتے، انہیں اپنے فنکار نظر نہیں آتے۔اداکارہ، ماڈل و میزبان انوشے اشرف نے بھی جاوید اختر کے بیان کی مذمت کی اور اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ مہمان کی عزت کرنا اچھی بات ہے لیکن کبھی بھی کسی کو اتنی عزت نہ دیں کہ آپ کی اپنی عزت متاثر ہو۔انہوں نے شکوہ کیا کہ بعض افراد نے جاوید اختر کی خوشامد کرنے میں کوئی کثر نہ چھوڑی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…