جنرل (ر)باجوہ، کالعدم ٹی ٹی پی کے خاندانوں کو دوبارہ پاکستان میں آباد کرانا چاہتے تھے، شیریں مزاری کا جنرل (ر) فیض حمید بارے بھی بڑا دعویٰ

18  فروری‬‮  2023

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کی رہنما سابق وزیر شیریں مزاری نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ اگست 2021 میں افغان طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے اراکین کو ملک میں دوبارہ آباد کرنا چاہتے تھے۔نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران شیریں مزاری نے کہا کہ

جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ نے ایک موقع پر (طالبان کا)معاملہ اٹھایا، اس وقت جنرل فیض بھی موجود تھے کہ کالعدم ٹی ٹی پی میں پاکستانی قومیت والے خاندان بھی ہیں جو ملک واپس آنا چاہتے ہیں۔شیریں مزاری کے مطابق سابق آرمی چیف نے کہا کہ اگر وہ آئین کو تسلیم کرتے ہیں اور ہتھیار ڈال دیتے ہیں تو کسی نہ کسی طرح کی آبادکاری کے لیے کچھ کیا جانا چاہیے اور بات چیت ہونی چاہیے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ چونکہ دوبارہ آبادکاری کی تجویز پر پی ٹی آئی کے منتخب اراکین کی جانب سے تنقید کی گئی تھی لہذا ایک میٹنگ بلائی گئی۔انہوں نے کہاکہ یہ فیصلہ کیا گیا کہ بات چیت شروع کرنے سے پہلے، منتخب نمائندوں اور فوج کے درمیان اتفاق رائے قائم کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے گی کیونکہ ہمارے منتخب لوگوں کو بہت زیادہ تحفظات ہیں۔شیریں مزاری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا تھا کہ پہلے اتفاق رائے ہو اور پھر کالعدم ٹی ٹی پی سے بات چیت شروع کی جائے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس کے بعد پی ٹی آئی کی حکومت کو ہٹا دیا گیا اور موجودہ حکومت کو اس بات کی پرواہ نہیں تھی کہ کس کے ساتھ کیا بات چیت کرنی ہے۔سابق رکن قومی اسمبلی نے زور دے کر کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے نمٹنے میں ناکامی کا الزام ہم پر نہیں بلکہ درآمد شدہ حکومت پر آئے گا اور کہا کہ جنرل (ر) فیض حمید نے طالبان سے نہیں بلکہ افغان حکومت سے بات چیت کے لیے افغانستان کا دورہ کیا تھا۔جب پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے

جنرل باجوہ کے خلاف آئین کی مبینہ خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کے مطالبے کے بارے میں پوچھا گیا تو شیریں مزاری نے کہا کہ پارٹی کے پاس اس کے لیے تمام آپشن کھلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ویسے تو شاہد خاقان عباسی نے اعتراف کیا ہے کہ جب وہ وزیراعظم تھے تو اس وقت بھی مداخلت ہوتی تھی اور قمر جاوید باجوہ انہیں بہت سے کام نہیں کرنے دیتے تھے، تو یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ جب آئین کی خلاف ورزی ہو یا جس بھی آرٹیکل کی خلاف ورزی ہو تو خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف کارروائی کرنے کا اختیار موجود ہے، اب دیکھتے ہیں کہ صدر کیا کہتے ہیں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سابق آرمی چیف کی جانب سے عمران خان کو کوئی دھمکی دی گئی تھی تو شیریں مزاری نے جواب دیا کہ سنا ہے کہ انہوں نے بہت سی دھمکیاں دیں، میں بھی کئی ملاقاتوں میں موجود تھی (لیکن) ابھی کچھ کہنا نہیں چاہتی،

ہر چیز اپنے وقت پر سامنے آئے گی۔انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو اس بات کی پرواہ ہے کہ بہت سی چیزیں ملک کے لیے حساس اور خفیہ ہیں چاہے جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے ایسا نہ کیا ہو۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اتنا نہ دھکیلیں کہ ہم سب کچھ بتانے پر مجبور ہوں۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بریفنگ کے دوران ہوئی گفتگو سے وہ جانتی ہیں کہ امریکا اور بھارت کے بارے میں کیا کہا جاتا تھا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سابق آرمی چیف کسی بھی طرح سے بھارت کے حق میں تھے،

تو انہوں نے جواب دیا کہ میں صرف اتنا کہوں گی کہ جب بھارت کے ساتھ تجارت شروع کرنے کی تجویز سامنے آئی تو یہ کابینہ کا فیصلہ تھا کہ جب تک بھارت اپنے 5 اگست کے غیر قانونی اقدامات سے پیچھے نہیں ہٹتا ہم اس کے ساتھ بات نہیں کر سکتے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ تجارت کے بارے میں اس کے برعکس سوچتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ شاید؛ کہیں سے تجویز آئی تھی۔انہوں نے کہا کہ قمر جاوید صاحب نے خود کہا کہ میں نے (معاملات)طے کر لیے ہیں اور ایک میٹنگ بھی ہو رہی ہے لیکن پھر خان صاحب نے کہا کہ قومی سلامتی کے مشیروں کی میٹنگ نہیں ہو سکتی اور نہ ہی تجارت ہو سکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…