پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

نادرا کی درخواست پر گوگل پلے سٹور سے 14 ایپس ہٹا دی گئیں

datetime 18  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)گوگل نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی درخواست پر اپنے پلے اسٹور سے 14 ایپلیکیشنز ہٹا دیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نادرا نے پاکستانی شہریوں کی معلومات کی خلاف ورزی کا معاملہ الفابیٹ کی زیر ملکیت امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کے ساتھ باضابطہ طور پر اٹھایا تھا۔دستاویز کے مطابق نادرا نے ایشیا پیسفک کیلئے گوگل کے

صدر اسکاٹ بیومونٹ، خطے میں کمپنی کے قانونی سربراہ ہائنگ چونگ اور کسٹمرز سلوشن کیلئے کمپنی کے نائب صدر اسٹیفنی ڈیوس کے ساتھ مسئلہ اٹھایا۔نادرا نے’گوگل پلے اسٹورز پر موجود ایپلیکیشنز کی جانب سے شہریوں کی ذاتی معلومات اور ان کی پرائیویسی کی خلاف ورزی پر‘ گوگل کو خط لکھا۔خط میں نادرا نے اس مسئلے کو اہم اور فوری نوعیت کا قرار دیا اور کہا کہ اس مسئلے میں پاکستان کے رہائشیوں کی ذاتی معلومات شامل ہے، جسے آپ کے پلیٹ فارم اور گوگل پلے اسٹور پر دستیاب مختلف ایپلی کیشنز (ایپس) کے ذریعے غیر قانونی طور پر فروخت اور/یا شیئر کیا جا رہا ہے‘۔خط میں کہا گیا کہ یہ ایپلیکیشنز نادرا کے نام اور پروڈکٹس کو غیر قانونی اور دھوکا دہی سے استعمال کر کے صارفین کو یہ تاثر دے کر فریب دے رہی ہیں کہ ایپیلیکشنز کسی نہ کسی طریقے سے نادرا سے باضابطہ طور پر منسلک، مجاز یا آپریٹ ہو رہی ہیں اور اس وجہ سے ’اپنی ایپس کے لیے غیر ضروری ساکھ اور خدمات حاصل کر رہی ہیں۔

یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ گوگل کی نقالی سے متعلق پالیسی صارفین کو کسی اور کی نقالی کرنے کی اجازت نہیں دیتی، نادرا نے کمپنی کو آگاہ کیا کہ کچھ ایپس نادرا کی نقالی کر رہی ہیں یا یہ ظاہر کرتی ہیں کہ وہ اپنے صارفین کو نادرا کی مصنوعات اور خدمات فراہم کرنے کی اجازت رکھتی ہیںاور یوں پاکستانی شہریوں سے ذاتی معلومات حاصل کررہی ہیں۔

نادرا نے خط میں کہا کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ شہریوں کا ذاتی ڈیٹا غیر قانونی طور پر شیئر اور/یا ان ایپس کے ذریعے فروخت کیا جا رہا ہے، جس سے پاکستان کے باشندوں کی رازداری کو نقصان پہنچ رہا ہے اور وہ ڈیٹا چوری ہو رہا ہے جو پاکستان کی وفاقی حکومت کا ہے۔اتھارٹی نے گوگل سے درخواست کی کہ ایسی تمام ایپس کو فوری طور پر گوگل پلے سٹور سے ہٹایا جائے اور نادرا کی ملکیتی، حساس معلومات کو شیئر کرنے اور بیچنے کی ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کو روکا جائے۔

جس سے پاکستان کے لیے سنگین سیکیورٹی مضمرات ہو سکتے ہیں اور ساتھ ہی شہریوں کی رازداری کی خلاف ورزی بھی ہو سکتی ہے۔ادارے کیمطابق مستقبل میں نادرا کے نام یا لوگو کا استعمال کرتے ہوئے ایسی ایپس کی اشاعت، تشہیر کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔نادرا کے چیئرمین طارق ملک نے بتایا کہ نادرا کے خط کے جواب میں گوگل نے اپنے ایپ اسٹور سے کم از کم 14 ایپلیکیشنز کو ہٹا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوگل کو لکھنے کے علاوہ نادرا نے شہریوں کی ذاتی معلومات کی حفاظت کے لیے مصنوعی ذہانت کا نظام متعارف کرایا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2021 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے رضاکارانہ طور پر شہریوں کے ذاتی ڈیٹا تک ’سپر رسائی‘ کو ترک کر دیا تھا اور اسے نادرا کے ملازمین کے لیے بھی ناقابل رسائی بنا دیا تھا۔طارق ملک نے کہا کہ اس کے علاوہ ڈیٹا بیس اتھارٹی نے اپنے انفارمیشن سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ کو بھی بحال کردیا تھا، جو اس سے قبل 2014 میں ان کے ادارہ چھوڑنے کے بعد غیر فعال کر دیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…