ہفتہ‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نادرا کی درخواست پر گوگل پلے سٹور سے 14 ایپس ہٹا دی گئیں

datetime 18  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)گوگل نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی درخواست پر اپنے پلے اسٹور سے 14 ایپلیکیشنز ہٹا دیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نادرا نے پاکستانی شہریوں کی معلومات کی خلاف ورزی کا معاملہ الفابیٹ کی زیر ملکیت امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کے ساتھ باضابطہ طور پر اٹھایا تھا۔دستاویز کے مطابق نادرا نے ایشیا پیسفک کیلئے گوگل کے

صدر اسکاٹ بیومونٹ، خطے میں کمپنی کے قانونی سربراہ ہائنگ چونگ اور کسٹمرز سلوشن کیلئے کمپنی کے نائب صدر اسٹیفنی ڈیوس کے ساتھ مسئلہ اٹھایا۔نادرا نے’گوگل پلے اسٹورز پر موجود ایپلیکیشنز کی جانب سے شہریوں کی ذاتی معلومات اور ان کی پرائیویسی کی خلاف ورزی پر‘ گوگل کو خط لکھا۔خط میں نادرا نے اس مسئلے کو اہم اور فوری نوعیت کا قرار دیا اور کہا کہ اس مسئلے میں پاکستان کے رہائشیوں کی ذاتی معلومات شامل ہے، جسے آپ کے پلیٹ فارم اور گوگل پلے اسٹور پر دستیاب مختلف ایپلی کیشنز (ایپس) کے ذریعے غیر قانونی طور پر فروخت اور/یا شیئر کیا جا رہا ہے‘۔خط میں کہا گیا کہ یہ ایپلیکیشنز نادرا کے نام اور پروڈکٹس کو غیر قانونی اور دھوکا دہی سے استعمال کر کے صارفین کو یہ تاثر دے کر فریب دے رہی ہیں کہ ایپیلیکشنز کسی نہ کسی طریقے سے نادرا سے باضابطہ طور پر منسلک، مجاز یا آپریٹ ہو رہی ہیں اور اس وجہ سے ’اپنی ایپس کے لیے غیر ضروری ساکھ اور خدمات حاصل کر رہی ہیں۔

یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ گوگل کی نقالی سے متعلق پالیسی صارفین کو کسی اور کی نقالی کرنے کی اجازت نہیں دیتی، نادرا نے کمپنی کو آگاہ کیا کہ کچھ ایپس نادرا کی نقالی کر رہی ہیں یا یہ ظاہر کرتی ہیں کہ وہ اپنے صارفین کو نادرا کی مصنوعات اور خدمات فراہم کرنے کی اجازت رکھتی ہیںاور یوں پاکستانی شہریوں سے ذاتی معلومات حاصل کررہی ہیں۔

نادرا نے خط میں کہا کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ شہریوں کا ذاتی ڈیٹا غیر قانونی طور پر شیئر اور/یا ان ایپس کے ذریعے فروخت کیا جا رہا ہے، جس سے پاکستان کے باشندوں کی رازداری کو نقصان پہنچ رہا ہے اور وہ ڈیٹا چوری ہو رہا ہے جو پاکستان کی وفاقی حکومت کا ہے۔اتھارٹی نے گوگل سے درخواست کی کہ ایسی تمام ایپس کو فوری طور پر گوگل پلے سٹور سے ہٹایا جائے اور نادرا کی ملکیتی، حساس معلومات کو شیئر کرنے اور بیچنے کی ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کو روکا جائے۔

جس سے پاکستان کے لیے سنگین سیکیورٹی مضمرات ہو سکتے ہیں اور ساتھ ہی شہریوں کی رازداری کی خلاف ورزی بھی ہو سکتی ہے۔ادارے کیمطابق مستقبل میں نادرا کے نام یا لوگو کا استعمال کرتے ہوئے ایسی ایپس کی اشاعت، تشہیر کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔نادرا کے چیئرمین طارق ملک نے بتایا کہ نادرا کے خط کے جواب میں گوگل نے اپنے ایپ اسٹور سے کم از کم 14 ایپلیکیشنز کو ہٹا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوگل کو لکھنے کے علاوہ نادرا نے شہریوں کی ذاتی معلومات کی حفاظت کے لیے مصنوعی ذہانت کا نظام متعارف کرایا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2021 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے رضاکارانہ طور پر شہریوں کے ذاتی ڈیٹا تک ’سپر رسائی‘ کو ترک کر دیا تھا اور اسے نادرا کے ملازمین کے لیے بھی ناقابل رسائی بنا دیا تھا۔طارق ملک نے کہا کہ اس کے علاوہ ڈیٹا بیس اتھارٹی نے اپنے انفارمیشن سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ کو بھی بحال کردیا تھا، جو اس سے قبل 2014 میں ان کے ادارہ چھوڑنے کے بعد غیر فعال کر دیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان ہماری جان


’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…