جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

حجاج کرام اور عمرہ زائرین کو غار حرا کی زیارت کروانے کا نیا منصوبہ شروع

datetime 15  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی)سعودی عرب کی حکومت نے حجاج کرام اور عمرہ زائرین کو پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر پہلی وحی کے نزول کے مقام یعنی غار حرا کی زیارت کروانے کے لئے ایک نیا منصوبہ شروع کیا ہے۔رائل کمیشن برائے مقدس شہر مکہ و مقدس مقامات کی زیر نگرانی شروع ہونے والے اس منصوبے کو

حرا ثقافتی کالونی کا نام دیا گیا ہے،جو 67ہزار مربع میٹر سے زائد کے رقبے پر قائم ثقافتی اور سیاحتی مقام ہے۔یہ منصوبہ جبل نور اور اس پر موجود غار حرا کی تاریخی اہمیت اجاگر کرتا ہے، اس منصوبے کا مقصد مکہ مکرمہ میں مذہبی سیاحت کو فروغ دینا اور زائرین کو مقام حرا تک پہنچنے کی نئی سہولیات فراہم کرنا ہے۔اس کے ساتھ اس پراجیکٹ کا مقصد زائرین اور عمرہ زائرین کے تجربے کو مزید تقویت دینا ہے اور ساتھ ہی شہر میں مذہبی سیاحت کی تحریک کو بحال کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔سمایا انویسٹمنٹ کمپنی کے سی ای او فواز المحرج نے کہا کہ زائرین اور عمرہ کرنے والوں کے اس طبقے کوہدف بنایا گیا ہے اور ثقافتی پہلو کے لحاظ سے ان کے لیے موزوں جگہیں تیار کی گئی ہیں، جن میں بیٹھنے کی جگہوں کے علاوہ تین عجائب گھر بھی شامل ہیں۔ ان کے آرام کے لیے بھی جگہ تیار کی جا رہی ہے۔مک المکرمہ شہر کے شاہی کمیشن کے سی ای او کے مشیر حسین ابو الحسن نے اس منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ نجی شعبہ حرا ثقافتی کالونی کی ترقی میں حصہ لے گا۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں نزول مقام وحی کی نمائش شامل ہے جو انبیا کرام پر وحی کے نزول کی وضاحت کرتی ہے۔ اس کے ساتھ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے گھر کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ایک ہال میں غار حرا کو ورچوئل پیش کیا گیا ہے، اوپر جائے بغیر حجاج کرام نزول قرآن کیمقام کی سیر کرسکتے ہیں۔حرا کلچرل ڈسٹرکٹ میں ثقافتی لائبریری شامل ہے جو زائرین کو قدیم کتابیں دیکھنے کا موقع فراہم کریں گی۔

محلے کی عمومی جگہ کو ایک کشادہ باغ میں تبدیل کر دیا جائے گا، جو جبل النور تک چڑھنے کا ایک راستہ ہوگا اور مفت میں وہاں تک رسائی ممکن ہوگی۔اس منصوبے میں زائر مرکز، قرآن پاک کا عجائب گھر، وحی گیلری اور غار میں چڑھنے کا ایک راستہ موجود ہے، یہ اشیا زائر کے مذہبی اور ثقافتی علم کو بڑھا کر اس کی روح کی تسکین کا باعث بنتی ہیں،

مکہ ہسٹری سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فواز الدحاس نے کہا کہ جبل النور مسلمانوں کے لیے عام طور پر ایک تاریخی اہمیت کا حامل ہے اور یہ مکہ مکرمہ کے اہم ترین تاریخی اور آثار قدیمہ کے مقامات میں سے ایک ہے، پوری تاریخ میں اسے کوہ حرا کہا جاتا تھا لیکن اس کا نام جبل النور رکھا گیا ہے۔جو چیز مک المکرمہ شہر کو دنیا کے باقی شہروں سے ممتاز کرتی ہے وہ یہ ہے کہ یہ ایک کھلا میوزیم ہے، اس کے تمام پہاڑ، وادیاں، چٹانیں اور قبرستان ایک منفرد تاریخ کی نمائندگی کرتے ہیں، جو پیغمبر ﷺ اور ان کے معزز صحابہ کی لازوال داستانیں سناتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…