اسلام آباد (این این آئی)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے عمران خان حکومت کی جانب سے مسلم لیگ (ن کے دور میں شمسی اور حرکی منصوبوں پر شروع کئے گئے کام کو مکمل نہ کر نے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ شمسی (solar) اور حرکی (wind) پاور کے منصوبوں پر کام تیز کیا جائے۔
اتوار کو وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع پر اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔اجلاس کو ملک میں شمسی اور حرکی توانائی کی موجودہ استعداد، تعطل کا شکار منصوبوں اور اس حوالے سے پیش رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کے 10 ہزار میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبے کے علاوہ دیگر مجوزہ حرکی اور شمسی توانائی کے منصوبوں سے مجموعی طور پر تقریباً 6 ہزار میگاواٹ کم لاگت اور ماحول دوست بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، انجینئر خرم دستگیر، احسن اقبال، وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر جہانزیب خان وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے شمسی اور حرکی ذرائع سے بجلی کے حصول کے منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایت دی۔اس موقع پر وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے شمسی (solar) اور حرکی (wind) پاور کے منصوبوں پر تیزی سے کام کرنے کی ہدایت کی اور کہاکہ حکومت کی ترجیح ہے کہ شمسی اور حرکی توانائی کے ذرائع سے بجلی کی پیداوار کو فروغ دے۔ وزیراعظم نے کہاکہ قابلِ تجدید ذرائع سے کم لاگت اور ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی۔ وزیر اعظم نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ حکومت نے مسلم لیگ ن کے دور میں شمسی اور حرکی منصوبوں پر شروع کئے گئے کام کو مکمل نہ کیا۔
وزیراعظم نے کہاکہ گزشتہ حکومت کی مجرمانہ غفلت اور نااہلی کا خمیازہ پوری 22 کروڑ عوام بھگت رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت کے 10 ہزار میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ شمسی توانائی کی بدولت مہنگے درآمدی ایندھن پر خرچ ہونے والے قیمتی زرِ مبادلہ کی بچت کی جا سکے گی۔انہوں نے کہاکہ متعلقہ ادارے فوری طور پر شمسی اور حرکی توانائی کی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے لائحہ عمل دیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ شمسی اور حرکی توانائی کے منصوبوں کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔