لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے ساتھ زیادتی ہوئی، انہیں غیر آئینی طریقے سے ہٹایا گیا۔اپنے ایک انٹرویو کے دوران شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ کسی بھی حکومت کو غیر آئینی
طریقے سے ہٹا کر جمہوریت کی خدمت نہیں کی جا سکتی۔ہم سمجھتے تھے کہ جو نواز شریف پر بیتی ہے اس کے بعد وہ سبق سیکھیں گے اور ایک نیا رویہ اپنائیں گے۔شاہ محمود قریشی سے سوال کیا گیا کہ کیا نوازشریف کے ساتھ غلط ہوا جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بالکل،کسی کو بھی غیر آئینی طریقے سے ہٹایا جائے گا تو کوئی جمہوری ذہن اس کو درست نہیں کہے گا، علاوہ ازیں انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 26مئی کو مجھ پر 6 ایف آئی آرز کاٹی گئیں، یہ ساری ایف آئی آرز سیاسی کارروائی ہے، کہا گیا ہے کہ میں نے لوگوں کو مشتعل کرنے، ان کو اکسانے کی کوشش کی ہے، جنہوں نے یہ الزام لگایا وہ میری کوئی تقریر پیش کر دیں۔سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ پی ٹی آئی پاکستان کے مفادات کو ترجیح دیتی ہے، ہم نے 2022 میں دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے پالیسی دی، ہمارے دور میں دہشتگردی میں کمی آئی، ہم نے آرمی پبلک سکول پر حملے پر اپنا دھرنا ختم کیا، سانحہ اے پی ایس پر ہم نے اے پی سی میں شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ ہم قانون کا احترام کرنے والے ہیں، پی ٹی آئی آئین کی حکمرانی کی آواز بلند کر رہی ہے، گزشتہ 8 ماہ سے کیسز لٹک رہے ہیں، آئینی، قانونی اور سیاسی جنگ جاری ہے، اے پی سی معاملے پر ہمیں حکومت کی سنجیدگی پر تعجب ہو رہا ہے۔