مری (این این آئی)مری کے جنگلات میں ایک خاتون کو مبینہ طور پر 3 افراد نے ریپ کا نشانہ بنا ڈالا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم ملزمان کو ابھی گرفتار نہیں کیا جاسکا۔فیض آباد کی رہائشی خاتون جو بیوہ ہیںانہوں نے ایف آئی آر درج کرائی جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی سہیلی کے ہمراہ کسی طفیل نامی شخص سے پیسے لینے مری گئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ جب وہ بس اسٹینڈ پر پہنچی اور ٹیکسی کا انتظار کررہی تھیں تو ایک کار ان کے پاس آکر رکی جس کے ڈرائیور نے اپنا نام رفاقت بتایا اور ان سے پوچھا کہ وہ کہاں جانا چاہتی ہیں۔شکایت گزار کے مطابق انہوں نے ڈرائیور سے پوچھا کہ کیا وہ طفیل کو جانتا ہے تو اس نے کہا کہ ہاں وہ اسے بہت اچھی طرح جانتا ہے اور انہیں اس کے گھر پہنچا سکتا ہے۔اس بات سے بے خبر کہ ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے، دونوں خواتین اس کی کار میں بیٹھ گئیں۔بعد ازاں کار میں انہیں جنگلات کے علاقے میں لے جاکر ڈرائیور نے خواتین سے کہا کہ طفیل نزدیک ہی رہتا ہے، لیکن انہیں اس کے گھر پہنچنے کے لیے پیدل چلنا ہوگا۔متاثرہ خاتون نے بتایا کہ یہ سن کر وہ دونوں کار سے نکل آئیں اور پیدل چلنا شروع کیا، اسی دوران انہوں نے دیگر 2 مردوں کو جنگل میں بیٹھے دیکھا۔شکایت گزار نے کہا کہ تینوں ملزمان نے انہیں قابو کر کے ریپ کا نشانہ بنایا جبکہ ان کی سہیلی بھاگنے میں کامیاب رہی۔پولیس کے مطابق خواتین کے بیان پر کیس درج کر کے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ 4 فروری کی رات پنجاب کے شہر بہاولپور سے 20 کلومیٹر دور خانقاہ شریف کے علاقے میں 2 افراد نے بندوق کی نوک پر 15 سالہ لڑکی کو اس ماں کے سامنے گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔اس سے قبل وہاڑی کے علاقے دانیوال میں سیکیورٹی گارڈ نے مسافر بس میں گن پوائنٹ پر بس ہوسٹس کو مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنایا، جسے پولیس نے گرفتار کرلیا۔اس کے علاوہ 2 فروری کی رات کو اسلام آباد کے سیکٹر میں واقع ایف نائن پارک میں گن پوائنٹ پر 2 ملزمان نے ایک لڑکی کو ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔