ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم، پاکستان کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے، فنانشل ٹائمزکا دعویٰ

datetime 26  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)معروف برطانوی جریدے فنانشنل ٹائمز نے کہا ہے کہ پاکستان انتہائی نازک موڑ سے گزر رہا ہے، اس صورتحال میں پاکستان کی معیشت ڈوبنے کا خطرہ ہے۔برطانوی جریدے کی رپورٹ میں مرکزی بینک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بندرگاہوں پر درآمدی سامان سے بھرے سیکڑوں کنٹینر پھنسے ہوئے ہیں

کیونکہ خریدار کے پاس ادارئیگی کے لیے ڈالرز نہیں ہیں۔بین الاقوامی کمپنیوں اور ایئرلائن کی ایسوسی ایشن نے خبردار کیا کہ پاکستان نے غیرملکی ایئرلائنز کے ڈالرز روک رکھے ہیں جس کے سبب پاکستان انڈسٹری کو واجب الادا فنڈز روکنے والے سرفہرست ممالک میں سے ایک بن گیا ہے۔حکام نے کہا کہ توانائی اور وسائل کو محفوظ رکھنے کے لیے ٹیکسٹائل مینوفیکچر جیسی دیگر فیکٹریاں بند ہورہی ہیں۔میکرو اکنامک انسائٹس کے بانی ثاقب شیرانی نے کہا کہ ملک میں متعدد صنعتیں بند ہو چکی ہیں، اگر صنعتوں نے اپنا کاروبار دوبارہ بحال نہ کیا تو اس کے نتیجے میں طویل مدتی نقصانات ہوسکتے ہیں تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال غیر مستحکم ہوتی جا رہی ہے، ملک کی صورتحال ڈیفالٹ کا شکار ملک سری لنکا کی طرح ہوسکتی ہے جہاں زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے عوام کو اشیائے ضروریات کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑا۔فنانشل ٹائمز کے مطابق پاکستان کے غیر ملکی ذخائر 5 ارب ڈالر سے بھی کم ہوگئے ہیں جو ایک ماہ کیلئے درآمدات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں دوسری جانب سے شہباز شریف کی حکومت آئی ایم کے ساتھ 7 بلین ڈالر کے امدادی پیکج کو بحال کرنے پر تعطل کا شکار ہے۔عالمی بینک کے سابق مشیر عابد حسن نے کہاکہ پاکستان کے لیے ہر ایک دن انتہائی اہم ہے، اس صورتحال سے باہر نکلنے کا واضح راستہ نہیں ہے،

حتیٰ کہ اگر پاکستان ایک یا 2 ارب ڈالر کا رول اوور کرانے میں کامیاب ہو بھی جاتا ہے تو چیزیں اتنی خراب ہیں کہ اس سے صرف عارضی مدد ہی مل سکتی ہے۔احسن اقبال نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ غیر ملکی کرنسی کو محفوظ رکھنے کی کوشش میں پاکستان کی درآمدات ’انتہائی‘ کم ہوگئی ہیں۔تجزیہ کاروں نے کہاکہ درآمد کنندگان کے لیے بینک کی جانب سے لیٹر آف کریڈٹ نہ کھولنا بھی ایک وجہ ہے

جس کے باعث اسٹیل انڈسٹری کی اپنی پیداوار بند کرنے کی دھمکی دی ہیمرکزی بینک نے کہا کہ وہ خوراک اور ایندھن جیسی ضروری اشیاء کی فراہمی کو آسان بنانے کے لیے درآمدی پابندیوں میں نرمی کر رہا ہے۔پاکستان اب بھی گزشتہ سال آنے والے تباہ کن سیلاب سے دوچار ہے جس سے تقریباً 30 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا۔بین الاقوامی قرض دہندگان نے رواں ماہ جنیوا میں ہونے والی ڈونر کانفرنس میں پاکستان کی معیشت کی بحالی کے لیے 9 بلین ڈالر سے زیادہ کا وعدہ کیا تھا، لیکن یہ رقم کیسے اور کب آئے گی اس بارے میں ابھی بات چیت جاری ہے۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…