پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

بیوروکریٹس، ججز وغیرہ سے ایک سے زائد پلاٹ واپس لینے کی سفارش

datetime 26  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی کفایت شعاری کمیٹی (این اے سی) نے بیوروکریٹس، ججز اور معاشرے کے دیگر بااثر طبقات سے ایک سے زیادہ پلاٹ واپس لینے کی سفارش کی ہے۔ وہ تمام لوگ جن کے پاس اضافی پلاٹس ہیں، جو انہیں بے ہنگم قیمتوں پر دیے گئے تھے، ان کی وصولی کی جائے گی اور بڑھتے ہوئے عوامی قرضوں کو ختم کرنے کے لیے نیلام کیا جائے گا۔

روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق  اعلیٰ سرکاری ذرائع نے  تصدیق کی کہ کمیٹی نے جون 2024 تک اراکین پارلیمنٹ/ مقننہ کی تنخواہوں/ مراعات میں 15 فیصد اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد کمی کی سفارش کی۔ کفایت شعاری کمیٹی نے ملک بھر میں گیس اور بجلی کے شعبوں میں پری پیڈ میٹر لگانے کی سفارش کی۔ این اے سی نے وزارت خزانہ کو رپورٹ کے حتمی ورژن کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے ہر ایک سفارش کے مالیاتی اثرات کا جائزہ لینے کے لیے تفویض کیا۔ حکومت کو اس رپورٹ کو عام کرنے کی سفارش بھی زیر غور ہے تاکہ عوام کو اس کے بارے میں معلومات مل سکیں۔ ابتدائی اندازوں کے مطابق این اے سی کی سفارشات پر اگر اس کے حقیقی معنوں میں عمل درآمد کیا جائے تو سالانہ بنیادوں پر 500 ارب روپے سے لے کر 1000 ارب روپے تک کے قومی خزانے کے وسائل کی بچت ہو سکتی ہے۔ این اے سی نے غیر ملکی دوروں پر پابندی لگانے کی سفارش کر دی اور مجاز اتھارٹی کی اجازت سے صرف لازمی دوروں کی اجازت دی جائے گی۔ اس نے حکومت کے تمام درجوں پر ای پروکیورمنٹ سسٹم کو اپنانے کی سفارش کی۔

این اے سی کے ایک رکن نے پس منظر کی گفتگو میں  بتایا کہ ایک ٹیکنوکریٹ کے طور پر ہم نے کسی بھی طاقتور طبقے پر غور کیے بغیر اہم سفارشات کو حتمی شکل دی ہے جیسا کہ ہم نے معاشرے کے تمام طبقات بشمول پارلیمنٹرینز، سول اور ملٹری بیوروکریٹس، ججز اور کسی دوسرے بااثر گروپ کے لیے کفایت شعاری کی تجویز پیش کی ہے۔ این اے سی نے اس بات پر بھی غور کیا کہ کمیٹی کی رپورٹ کو وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا تاکہ ملک کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز فورم سے منظوری حاصل کی جا سکے۔

این اے سی نے جون 2024 تک ایک سال کے لیے تمام وزارتوں/ ڈویژنوں کے بار بار آنے والے بجٹ میں 15 فیصد کمی کی تجویز پیش کی۔ پنشن ریفارمز اگلے بجٹ 2023-24 سے پہلے لاگو ہوں گی۔ پے اینڈ پنشن کمیشن نے ابھی تک اپنی رپورٹ تیار نہیں کی ہے لہٰذا این اے سی نے پنشن اصلاحات کو اگلے مالی سال کے آغاز سے لاگو کرنے کی سفارش کی۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…