ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اگر پاکستان کی قسمت میں پھر یہ کمبخت ہے تو پھر یہ ملک نہ اسلامی ہوگا نہ معاشی رہے گا نہ اخلاقی رہے گا یہ ملک پھر ہمارا نہیں رہے گا، مولانا فضل الرحمان کی عمران خان پر تنقید

datetime 15  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی) سربراہ جمعیت علماء اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دوست ممالک نے کہا اگر عمران خان دوبارہ اقتدار میں آیا تو ہمیں پیسہ ضائع کرنے کی ضرورت نہیں، مقابلہ سخت اور وقت کم ہے، پیچھے نہیں ہٹیں گے، خیبرپختونخوا آنے والے دنوں میں جمعیت علماء اسلام کی حکومت کا منتظر ہے،یہ ملک علماء کا ملک ہے،

اسلام کا تعارف دینی مدارس، جمعت علماء اسلام کرے گی، وہ کون ہوتا ہے جو چھوٹے سے ہجرے میں بیٹھ کر پورے ملک میں فتوے لگاتا ہے، ہمیں استقامت کے ساتھ ایک راستے پر جانا چاہیے، عمران خان کی ساری سیاست جھوٹ اورپروپیگنڈے پر کھڑی ہے۔جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی ناصر خان موسی زئی کی جے یو آئی میں شمولیت کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ناصر خان موسیٰ زئی اور ان کے خاندان کو اس فیصلے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور خوش آمدید کہتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک فرد اور خاندان کا فیصلہ نہیں بلکہ پورے صوبے کے تیور بتا رہا ہے،کے پی اس وقت جے یو آئی کی طرف متوجہ ہے۔انہوں نے کہاکہ مستقبل میں صوبہ کے پی جے یو آئی کی حکومت کی منتظر ہے۔انہوں نے کہاکہ پندرہ سال سے کہہ رہا ہوں کہ پی ٹی آئی کے لوگوں روح،سوچ اور اخلاق سے مغربی تہذیب کے نمائندے ہیں،ہم نے قادیانیت کا مقابلہ کیا ہے،ہم نے امریکہ اور اسرائیل کا مقابلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پشتونوں کی تاریخ اور اقدار اس کی حق دار نہیں کہ وہ ایسی پارٹی کے پیچھے جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں پشتونوں کے عقیدے بچانے کی باتیں کرتا ہوں،اگر تم دیانتدار ہو اور باقی سب چور ہیں تو بتاؤ کہ پاکستان کے دوستوں نے آپ پر اعتماد کیوں نہیں کیا،تمہارے ذریعے سے پاکستان کو معاشی دیوالیہ کیا گیا،ہمیں عالمی دوستوں نے کہا کہ اگر یہ آدمی دوبارہ آتا ہے تو ہم سرمایہ کرکے اپنا پیسہ ضائع کرنے کو تیار نہیں،فیک آئی ڈیز کے ذریعے جھوٹ پھیلاتے ہو۔

انہوں نے کہاکہ اگر پاکستان کی قسمت میں پھر یہ کمبخت ہے تو پھر یہ ملک نہ اسلامی ہوگا نہ معاشی رہے گا نہ اخلاقی رہے گا یہ ملک پھر ہمارا نہیں رہے گا،حیرت ہے کہ ان جیسے لوگ جو اپنے اعمال کے لحاظ سے بد بودار ہیں ان کو یہ اسلام کے نمائندے نظرآتے ہیں اور جب علماء کی حکومت آتی ہے تو ان کو قتل کیا جاتا ہے اور ان سے بھتے لے کر ان کو اسلام کا نمائندہ کہا جاتاہے،وقت کم ہے مقابلہ سخت ہے تاہم مقابلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں کہا گیا تھا کہ یہ صوبہ اسلئے پی ٹی آئی کے حوالے کر رہے ہیں کہ یہ شخص اس صوبے سے اسلام کی جڑوں کو کھوکھلا کرے گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…