اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں اوسط چوہتر اعشاریہ چار دو فیصد تک اضافے کی منظوری دیدی، سندھ اور بلوچستان کیلئے گیس کا اوسط ٹیرف 469روپےجبکہ اسلام آباد،پنجاب اور خیبر پختونخوا کے صارفین کیلئے گیس کا ٹیرف406 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھانے کی منظوری دیدی گئی۔
من و عن اضافے کا گیس صارفین پر تین سو ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا ،روزنامہ جنگ میں عاطف شیرازی کی خبر کے مطابق اوگرا نے گیس کمپنیوں کی درخواستوں پر سماعت کے بعد فیصلہ جاری کیا،سوئی ناردرن گیس کمپنی نے 1294 روپے اور سوئی سدرن نے 663 روپے فی ایم ایم بی ٹی اضافے کی درخواست اوگرا میں جمع کرائی تھی،اوگرا نے فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوادیا،گیس کی قیمتوں سے متعلق فیصلہ وفاقی حکومت کرے گی،اگر حکومت نے 40 دن کے اندر نوٹیفکیشن جاری نہ کیا تو اوگرا کی جانب سے منظور کردہ قیمتیں ازخود لاگو ہوجائیں گی، اوگرا نے گیس کی قیمتوں کے حوالے سے سلیب ختم کرنے کی سفارش کی ہے جس سے غریب طبقے پر زیادہ بوجھ پڑے گا جبکہ امیروں کو نسبتا کم بار اٹھانا پڑے گا، سی این جی، سیمنٹ اور فرٹیلائزر سیکٹر کے لئے قیمتیں کم کرنے کی سفارش کی گئی ہے،ایک طرف گیس سیکٹر کا تیزی سے بڑھتا ہوا سرکلر ڈیٹ اور دوسری طرف آئی ایم ایف کی شرائط نے حکومت کے پاس گیس کی قیمتوں میں اضافے کے سوا کوئی آپشن نہیں چھوڑا تاہم دیکھنا یہ ہے وفاقی حکومت کب اور کتنی گیس مہنگی کرتی ہے۔