اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اداروں سے جھگڑا نہیں، ورکنگ ریلیشن شپ چاہتے ہیں۔نجی ٹی وی جیو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ آرمی چیف سے درخواست ہے کہ اپنے ادارے کی غیر جانب داری یقینی بنائیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین عمران خان ، اسد عمر اور فواد چوہدری کے
وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر الیکشن کمیشن ممبران کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وارنٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں اور یہ ہائیکورٹ کے فیصلے کی بھی توہین ہے،الیکشن کمشنر آئین و قانون کے مطابق چلیں تاکہ ریٹائرمنٹ کے بعد سوسائٹی کا سامنا کرسکیں ،عمران خان کو مائنس کرنے کی باتیں کرنے والے پاکستان کو کمزور کررہے ہیں ، ہماری خاتون ایم پی اے مومنہ وحید 5 کروڑ میں بک گئیں ، دیگر اراکین کو بھی نامعلوم نمبروں سے فون آرہے ہیں، آرمی چیف معاملے کی تحقیقات کروائیں ، پنجاب اسمبلی میں ایک ہی روز 21بل پاس ہونا وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی پر اعتماد کا اظہار ہے ، آج (بدھ ) ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ،مسلم لیگ (ق) نے 20سیٹیں نہیں مانگی ہیں ،آصف علی زرداری لٹ گئی دکان کا سامان اکٹھا کرنے آرہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے زمان پارک کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان میں جب تک سیاسی عدم استحکام نہیں ہو گا تب تک ملکی معیشت ٹھیک نہیں ہو سکتی اور دہشت گردی کا مسئلہ بھی حل نہیں ہو سکتا ۔ہم اپنی پوری کوشش کررہے ہیں کہ پاکستان کے اندر انتخابات کی طرف بڑھیں کیونکہ یہی واحد ذریعہ ہے جس سے ملک میں سیاسی استحکام لایا جا سکتا ہے لیکن بدقسمتی سے ان کوششوں کو بار بار روکا جا رہا ہے ۔مشاہد حسین کا انٹرویو آیا ہے انہوںنے بھی کہا کہ عمران خان کے خلاف ایک نرم انقلاب لایا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جو ایک نیم مارشل لاء جیسی کیفیت حکومت شامل ہے
وہ کسی جمہوریت کی بنیاد پر یقین نہیں رکھتی ۔ آج مظفر گڑھ اور کوٹ ادو کے ایم پی اے صاحبان کا اجلاس ہوا ا ، آج ہمارا نمبر 188ہے ، رکن اسمبلی مومنہ وحید بک گئی جس کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ انہوں نے ڈیل کے بعد پانچ کروڑ روپے لیے ۔پیر کے روز 21بل پاس کر کے پنجاب اسمبلی نے ثابت کر دیا کہ عددی اکثریت کس کے پاس ہے اور اتنے بل پاس ہونے
ایک طرح سےوزیرا علیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی پر اعتماد کا ہی اظہار ہے ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ نئے آرمی چیف کے آنے کے بعد توقع ہے کہ پاکستان میں ادارے کسی ایک جماعت کو سپورٹ نہیں کررہے ، ہمارے مظفر گڑھ کے ایم پی ایز نے عمران خان کے سامنے یہ بات رکھی ہے کہ انہیں نامعلوم نمبروں سے رشوت کی آفر کی گئی ، پچھلے الیکشن میں بھی پی ڈی ایم نے پانچ ایم پیز کے لئے
ایک ارب پانچ کروڑ آفر کیے ،لوگوںکو توڑنے کی کوشش کی گئی مگر ہمارے اراکین نے سب کچھ مستر د کیا اور دھمکیوں سے نہیں ڈرے ، آرمی چیف سے مطالبہ ہے کہ ان معاملات کی انکوائری ہوناضروری ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آج عمران خان پر حملے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کو بھی تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی اور کہا جا رہا ہے کہ انہیں بھی تھریٹس آئے ،لوگ ملے اور کہا آپ ایسے نہی
ں بلکہ ایسے تحقیقات کریں گے ،یہ سارے معاملات بڑے تشویشناک ہیں اور آرمی چیف سب معاملات کی تحقیقات کروائیں ، ہمیں معلوم نہیں لیکن مسلسل لگنے والے الزامات کی صداقت کے لئے مکمل انکوائری ہونی چاہیے اور ایک رپورٹ منگوائیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے واضح کیا ہے کہ ہم اداروں کے ساتھ جھگڑے میں نہیں پڑنا چاہتے اور اداروں کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ بنا کر چلنا چاہتے ہیں ،
سمجھے ہیں کہ تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے ، یکجہتی کی علامت عمران خان واحد لیڈر ہے جس کی آواز ملک کے کونے کونے تک سنی جاتی ہے ،وہ پاکستان کا سرمایہ ہیں ، عمران خان مائنس کرنے کی بات کرنے والے اصل میں پاکستان کو کمزور کرنے کی باتیں کررہے ہیں ،
عمران خان کے بغیر پاکستان کی سیاست کا کوئی مستقبل نہیں ہے ۔اسکا مطلب ہے کہ اگر عمران خان کو مائنس کرنا ہے تو ملک کے اندر مارشل لاء لگا دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں اتنے بونے اور چھوٹے لوگ بٹھا دیئے گئے ہیں کہجن کا نہ قانون نہ انہیں ایڈمنسٹریشن کا کوئی علم ہے ۔ الیکشن کمیشن کا ایک ہی کام ہے کہ انتخابات کروانا مگر وہ الیکشن کروانے کے علاوہ ہر کام کرنے کو تیار ہیں ، جب بھی آپ ان سے پوچھیں تو کہتے ہیں کہ ہم تیار نہیں ہیں تو جب آپ تیار نہیں ہیں تو آپ گھر پر تشریف لے جائیں ۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشنر نے اپنے ممبران کے ذریعے جو وارنٹ جاری کروایا اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے ،الیکشن کمیشن کا وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ ہائیکورٹ کے فیصلے کی توہین ہے۔کیس کی تاریخ 17 جنوری تھی جس کو رولز کے خلاف آج مقرر کرکے فیصلہ دیا گیا، الیکشن کمیشن کیخلاف توہین عدالت میں جا رہے ہیں، انہیں توہین عدالت میں سزا ہو گی اورپھر عوام کی عدالت میں بھی سزا ہو گی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری ملازموں نے سارے عمر نہیں رہنا ، ریٹائرڈ ہونا ہوتا ہے ،پھر آپ نے سوسائٹی میں رہنا ہوتا ہےجو کہ آپ کو مسترد کرے گی جیسے کہ ہر دو نمبرآدمی کو مسترد کرتی ہے ۔ لہٰذا ایسے عمل نہ کریں کہ آپ آگے جا کر چل نہ سکیں ۔ آئین و قانون کے مطابق چلیں ۔میں سمجھتا ہوں کہ پی ڈی ایم کی دھمکیوں اور نامعلوم فون کالز کی الگ الگ انکوائری ہونی چاہیے ۔ ہمارا نمبر پورے ہیں ،
آج (بدھ) عدالت کا فیصلہ دیکھ لیںجس کے بعد ہم اپنے لائحہ عمل کا اعلان کر دیں گے ،پرویز الٰہی کے ساتھ 188ممبران کی اکثریت ہے انشاء اللہ جلد از جلد پنجاب اور خیبر پختونخواہ کی اسمبلیاں تحلیل کر کے ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں ۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مسلم لیگ (ق) نے 20سیٹیں نہیں مانگی ہیں ۔
انہوںنے کہا کہ ہم بندے پورے ہونے کا دعویٰ نہیں کرتے بلکہ دکھا دیا ہے ، کل اسمبلی میں 21بل پاس ہوئے ہیں اگر مسلم لیگ (ن) کے پاس اکثریت ہوتی تو وہ پاس نہ ہوتے ۔آصف علی زرداری کی لاہور آمد کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو دکان لٹ گئی ہے آصف زرداری اسکا سامان اکٹھا کرنے آرہے ہیں ۔