اسلام آباد (این این آئی) ملک بھر میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرچکا ہے، ایک طرف جہاں دکاندار قیمتوں میں من مانیاں کر رہے ہیں، وہیں سرکاری آٹا بھی آسمان چھوتی قیمتوں پر فروخت ہورہا ہے۔تفصیلات کے مطابق آٹے کی قلت کے باعث مہینے کے ابتدائی ایام میں دیکھی جانیوالی صورتِ حال مہینے کے آخر تک انتہائی گھمبیر مشکلات پیدا کرسکتی ہے۔
بہاولپور شہر اور گرنواح میں آٹے کا بحران جاری ہے، شہر بھر میں منافع خور دکاندار آٹے کے من مانے دام وصول کر رہے ہیں۔ مارکیٹ میں اس وقت آٹا 160روپے فی کلو میں فروخت کیا جارہا ہے۔چند روز کے دوران آٹے کے ریٹس میں ہوشربا اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ ماہ سے اب تک 15کلو آٹے کے تھیلے پر 800روپے سے زائد کا اضافہ کیا گیا ہے،سرکاری غیر معیاری آٹے کے سٹالز پر بھی شہریوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ساہیوال میں آٹے کے بحران پر قابو پانے میں ناکام انتظامیہ کو نان بائیوں نے چیلنج کرتے ہوئے ہڑتال کی کال دے دی ہے اور آج ضلع بھر کے تندور بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔نان بائیوں کا کہنا ہے کہ میدہ کی 6 ہزار روپے والی بوری ساڑھے 12ہزار روپے اور آٹا کی 1600والی بوری 2200روپے میں مل رہی ہے۔پنجاب کے دیگر شہروں کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی آٹا 180روپے کلو ہونے کے بعد خیبر پختونخواہ کے سینکڑوں افراد آٹا حاصل کرنے پنجاب کے ضلع بھکر پہنچ گئے۔شرقپور میں شدید سردی اور دھند کے باوجود شہر میں قائم سستے آٹے کے پوائنٹ پر آٹے کے حصول کے لئے خواتین مرد اور بچے لائنیں بناکر کھڑے رہے ۔جہلم میں چکی کا آٹا 150سے 170روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے، انتظامیہ نے سرکاری آٹے کے دس ٹرکنگ پوائنٹ قائم کئے ہیں، جہاں آٹے کے حصول کے لیے شہریوں کی قطاریں لگی ہیں۔خیبر پختونخوافلور ملز ایسوسی ایشن کے مطابق خیبرپختونخوا کو روزانہ کی بنیاد پر 15ہزار ٹن آٹے کی ضرورت ہے، لیکن خیبرپختونخوا حکومت صرف 5ہزار ٹن آٹا فراہم کررہی ہے جس کے باعث صوبے کا 70 فیصد انحصار پنجاب کی
گندم پر ہے۔پنجاب سے آنیوالے آٹے پر بھتہ وصولی سے ڈیلر پریشان ہیں۔ فلور ملز مالکان اور آٹا ڈیلرز کا الزام ہے کہ پنجاب سے آٹا لاتے وقت ان سے بھتہ وصول کیا جارہا ہے۔کوئٹہ میں بھی آٹے کا بحران بدستور برقرار ہے شہر کی مارکیٹ میں بیس کلو آٹے کی بوری چار سو روپے مہنگی ہونے کے بعد 2800روپے میں فروخت ہورہی ہے۔حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے
ریلوے سٹیشن پر سستا آٹا پوائنٹ قائم کیا گیا، جہاں پر بیس کلو آٹا 1470روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔اس کے علاوہ کوئٹہ میں قائم سیل پوائنٹس سے سستے آٹے کی فراہمی شروع ہوچکی ہے، محکمہ خوراک کی جانب سیشہر کے مختلف علاقوں سستا آٹے کے ٹرک پہنچا دئیے گئے ہیں۔
بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کی 5 فلور ملوں سے معاملات طے کر لئے گئے ہیں۔آٹے کی بڑھتی قیمتوں کو لگام ڈالنے کیلئے سندھ حکومت نے مارکیٹ میں فی کلو آٹا 95 روپے میں فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن اور وزیر خوراک مکیش کمار چاولہ نے
فلور ملرز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں آٹا 160 سے کم کر کے 95 روپے کلو دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غریب ومستحق افراد 65 روپے کلو والا آٹا خرید سکیں گے، اوپن مارکیٹ میں آٹا سستا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ روزانہ 460 ٹرک کراچی میں سستا آٹا فراہم کررہے ہیں، 10 کلو کے 6 لاکھ تھیلے روزانہ دے رہے ہیں۔