اسلام آباد(آن لائن) صدر عارف علوی نے 9 سال سے ریلیف کی منتظر بیوہ کو منافع کے ساتھ انشورنس کلیم کی رقم دینے کا حکم دیدیا۔صدر مملکت نے بیوہ کو شوہر کی لائف انشورنس پالیسی کی رقم 9 سال سے ادا نہ کرنے پر اسٹیٹ لائف کی سرزنش کی ۔صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی
اپیل مسترد کر دی ۔اسٹیٹ لائف مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے انشورنس کے ساتھ جمع شدہ منافع بھی بیوہ کو ادا کرے ، اسٹیٹ لائف نے شوہر کی جانب سے دل کی بیماری خفیہ رکھنے کا بہانہ بنا کر بیوہ کو کلیم کی ادائیگی سے انکار کر دیا تھا ۔صدر مملکت پالیسی کے اجراء سے قبل مجاز میڈیکل آفیسر نے طبی معائنہ میں پالیسی ہولڈر کو صحت مند قرار دیا ، پالیسی کے اجراء سے قبل اسٹیٹ لائف کے پاس مبینہ بیماری دریافت کرنے کے تمام ذرائع موجود تھے، پالیسی سے پہلے مبینہ بیماری ثابت کرنے کی ذمہ داری اسٹیٹ لائف پر عائد ہوتی ہے ، انشورنس کلیم کی تردید کے لیے مبینہ بیماری کی موجودگی کے حوالے سے ناقابلِ تردید ثبوت درکار ہیں، صدر مملکت اسٹیٹ لائف کے فیلڈ آفیسر کی خفیہ رپورٹ نے پالیسی کے اجراء کے وقت شوہر کو صحت مند قرار دیا تھا، کیس کے حقائق کے پیش نظر اسٹیٹ لائف کی جانب سے بدانتظامی ثابت ہوتی ہے ، وفاقی محتسب کے احکامات کے خلاف اسٹیٹ لائف کی اپیل کو مسترد کیا جاتا ہے ، تفصیلات کے مطابق متوفی ملک دلشاد نے 30.11.2010 کو اسٹیٹ لائف سے 2 لاکھ روپے کی لائف انشورنس پالیسی خریدی ،21.07.2013 کو شوہر کی وفات پر محترمہ شبنم دلشاد (شکایت کنندہ) نے انشورنس کلیم کے لییدرخواست دی۔شوہر کی جانب سے دل کا عارضہ چھپانے پر اسٹیٹ لائف نے بیوہ کو رقم ادا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔شکایت کنندہ نے وفاقی محتسب سے رابطہ کیا، جس نے بیوہ کے حق میں حکم جاری کیا ۔اسٹیٹ لائف نے وفاقی محتسب کے انشورنس کلیم ادائیگی کے حکم کے خلاف صدر مملکت کو اپیل دائر کی ۔