بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

جنرل عاصم منیر کے کمان سنبھالنے سے فرق پڑا ہے،پاکستان میں پہلے اسٹیبلشمنٹ تھی، اب عمران خان بھی حقیقت ہے، فواد چوہدری

datetime 26  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جب سے جنرل عاصم منیر نے کمان سنبھالی ہے فرق پڑا ہے، ہم اسٹیبلشمنٹ سے بنا کر رکھنے کے خواہاں ہیں،اس وقت زرداری، نواز کے ساتھ کھڑا ہونا مصیبت ہے، پاکستان میں پہلے اسٹیبلشمنٹ تھی، اب عمران خان بھی حقیقت ہے،

جو اس حقیقت کو نظر انداز کرے گا وہ اپنا اور ملک کا نقصان کرے گا۔نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویوں میں فواد چوہدری نے کہا کہ تین بار قمر باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی کو کہا گیا کہ عمران خان آپ کو ڈی نوٹیفائی کریں گے لیکن عمران خان نے ایسا کچھ سوچا تک نہیں تھا کہ کسی کو ڈی نوٹیفائی کریں۔ ایک تو ہر وقت ریکارڈنگز ہوتی رہتی ہیں یہ بھی بڑا مسئلہ ہے، اصطلاح سے ہٹ کر بات بتائی جائے تو لگتا ہے جیسے سازش ہورہی ہو۔فواد چوہدری سے صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے قمر باجوہ کے بارے میں بات کی تو اب پرویز الٰہی کے غصے کیلئے تیار ہیں؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب عمران خان پرویز الٰہی سے تو گائیڈ لائن نہیں لیں گے، پرویز الٰہی نے غصے میں بات کردی ہوگی وہ کسی کو کچھ نہیں کہیں گے۔انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد جیسے آئی، چیف سیکرٹری نے نوٹیفکیشن کیا اس سے تاثر بنتا ہے، اب کوئی ڈبل گیم کرے یا ٹرپل، اسمبلی تو توڑنی پڑے گی، چیف سیکرٹری نے کہا لوگ ان کے کمرے میں آئے لیکن لگتا ہے ایسا نہیں ہوا، چیف سیکرٹری نے اداروں پر ڈالنے کی کوشش کی اصل میں وہ رانا ثنا اللہ تھے۔فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی حکومت کو بھی خوش کرلیں اور یہ بھی اکٹھے رہ لیں، صدر علوی اور اسحاق ڈار کی ملاقاتوں میں بریک تھرو نہیں ہوا، ان کی حکمت عملی ہے عمران خان کو نا اہل کرکے کریمنل کیسز بنائیں، پھر ایک سال انتخابات ملتوی کیے جائیں،

اس دوران یہ سیاسی طور پر دوبارہ کچھ حاصل کرلیں۔انہوں نے کہا کہ آپ دوبارہ سیاسی پوزیشن نہیں لے سکیں گے آپ سے معیشت نہیں سنبھلے گی، اس وقت زرداری، نواز کے ساتھ کھڑا ہونا مصیبت ہے، پاکستان میں پہلے اسٹیبلشمنٹ تھی، اب عمران خان بھی حقیقت ہے، جو اس حقیقت کو نظر انداز کرے گا وہ اپنا اور ملک کا نقصان کرے گا۔فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت جانے کے بعد بھی کہا گیا کوئی مسئلہ ہی نہیں الیکشن ہو رہے ہیں، اب نا معلوم کالز نہیں آ رہیں اور میڈیا پر بھی عمران خان بلاک نہیں ہو رہا۔انہوں نے کہاکہ کچھ منفی چیزیں بھی ہیں جس میں ایم پی ایز نے کہا انہیں کالز آ رہی ہیں، ہوسکتا ہے ایم پی ایز اپنی اہمیت بتانے کیلئے ایسی باتیں کر رہے ہوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…