جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جنرل عاصم منیر کے کمان سنبھالنے سے فرق پڑا ہے،پاکستان میں پہلے اسٹیبلشمنٹ تھی، اب عمران خان بھی حقیقت ہے، فواد چوہدری

datetime 26  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جب سے جنرل عاصم منیر نے کمان سنبھالی ہے فرق پڑا ہے، ہم اسٹیبلشمنٹ سے بنا کر رکھنے کے خواہاں ہیں،اس وقت زرداری، نواز کے ساتھ کھڑا ہونا مصیبت ہے، پاکستان میں پہلے اسٹیبلشمنٹ تھی، اب عمران خان بھی حقیقت ہے،

جو اس حقیقت کو نظر انداز کرے گا وہ اپنا اور ملک کا نقصان کرے گا۔نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویوں میں فواد چوہدری نے کہا کہ تین بار قمر باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی کو کہا گیا کہ عمران خان آپ کو ڈی نوٹیفائی کریں گے لیکن عمران خان نے ایسا کچھ سوچا تک نہیں تھا کہ کسی کو ڈی نوٹیفائی کریں۔ ایک تو ہر وقت ریکارڈنگز ہوتی رہتی ہیں یہ بھی بڑا مسئلہ ہے، اصطلاح سے ہٹ کر بات بتائی جائے تو لگتا ہے جیسے سازش ہورہی ہو۔فواد چوہدری سے صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے قمر باجوہ کے بارے میں بات کی تو اب پرویز الٰہی کے غصے کیلئے تیار ہیں؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب عمران خان پرویز الٰہی سے تو گائیڈ لائن نہیں لیں گے، پرویز الٰہی نے غصے میں بات کردی ہوگی وہ کسی کو کچھ نہیں کہیں گے۔انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد جیسے آئی، چیف سیکرٹری نے نوٹیفکیشن کیا اس سے تاثر بنتا ہے، اب کوئی ڈبل گیم کرے یا ٹرپل، اسمبلی تو توڑنی پڑے گی، چیف سیکرٹری نے کہا لوگ ان کے کمرے میں آئے لیکن لگتا ہے ایسا نہیں ہوا، چیف سیکرٹری نے اداروں پر ڈالنے کی کوشش کی اصل میں وہ رانا ثنا اللہ تھے۔فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی حکومت کو بھی خوش کرلیں اور یہ بھی اکٹھے رہ لیں، صدر علوی اور اسحاق ڈار کی ملاقاتوں میں بریک تھرو نہیں ہوا، ان کی حکمت عملی ہے عمران خان کو نا اہل کرکے کریمنل کیسز بنائیں، پھر ایک سال انتخابات ملتوی کیے جائیں،

اس دوران یہ سیاسی طور پر دوبارہ کچھ حاصل کرلیں۔انہوں نے کہا کہ آپ دوبارہ سیاسی پوزیشن نہیں لے سکیں گے آپ سے معیشت نہیں سنبھلے گی، اس وقت زرداری، نواز کے ساتھ کھڑا ہونا مصیبت ہے، پاکستان میں پہلے اسٹیبلشمنٹ تھی، اب عمران خان بھی حقیقت ہے، جو اس حقیقت کو نظر انداز کرے گا وہ اپنا اور ملک کا نقصان کرے گا۔فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت جانے کے بعد بھی کہا گیا کوئی مسئلہ ہی نہیں الیکشن ہو رہے ہیں، اب نا معلوم کالز نہیں آ رہیں اور میڈیا پر بھی عمران خان بلاک نہیں ہو رہا۔انہوں نے کہاکہ کچھ منفی چیزیں بھی ہیں جس میں ایم پی ایز نے کہا انہیں کالز آ رہی ہیں، ہوسکتا ہے ایم پی ایز اپنی اہمیت بتانے کیلئے ایسی باتیں کر رہے ہوں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…