منگل‬‮ ، 24 جون‬‮ 2025 

عمران خان کے اسمبلیاں تحلیل کر نے کے اعلان کے بعد پی ڈی ایم خوف و ہراس کا شکار ، حیران کن انکشاف

datetime 18  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری اسد عمرنے کہا ہے کہ عمران خان کے اسمبلیاں تحلیل کر نے کے اعلان کے بعد پی ڈی ایم خوف و ہراس کا شکار ہے ،ملک کو معاشی، معاشرتی بحران سے نکالنے کا واحد ذریعہ انتخابات ہیں ، حکومت سے انتخابات کی تاریخ، طریقہ کار، الیکشن کمیشن کے علاوہ کسی نقطے پر بات نہیں ہوسکتی ، بلوچستان اسمبلی کی تحلیل ہے

حوالے سے صوبائی حکومت سے مطالبہ نہیں کریں گے ، پی ٹی آئی نے بلوچستان میں 600ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے شروع کئے ، امپورٹڈ حکومت نے صوبوں کو آئینی حق سے محروم رکھا ہوا ہے جسکی وجہ سے بلوچستان بھی مالی بحران کا شکار ہے ۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ میں پی ٹی آئی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے صوبائی صدر سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری ، سابق گورنر سید ظہور آغا، صوبائی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر منیر بلوچ سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔اسدعمرنے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان نے خیبر پختونخواء اور پنجاب میں اسمبلیاں تحلیل کر نے کا اعلان کردیا ہے اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد وہاں 90روز میں الیکشن ہونگے پورا ملک الیکشن کی طرف جارہا ہے عمران خان کے اعلان کے بعد پی ڈی ایم کی جماعتوں میں خوف و ہراس ہے پی ڈی ایم عمران خان کاسیاسی میدان میں مقابلہ نہیں کر سکتے ہم امپورٹڈ حکومت کو میدان سے بھاگنے نہیں دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ جب 70 فیصد پاکستا ن میں انتخابات ہورہے ہوں اور دیگر ملک میں نظام چلتا رہے ملک پر سازش ،بیرونی مداخلت کے ذریعے امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی پیسے کے دم پر بننے والی حکومت نے ہر صورت ناکام ہونا تھا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں تاریخ کی بد ترین مہنگائی، بے روزگاری موجودہ حکومت کے باعث ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی تھی کہ ہم اسمبلیاں تحلیل کرنے کااعلان نہیں کریں گے ، پھر کہا کہ پرویز الہیٰ نہیں مانیں گے اب کہتے ہیں کہ 23دسمبر کی تاریخ کیوں دی گئی ہے حکومت بہانے بنانے چھوڑ عمران خان میدان میں آگئے ہیں حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت مقابلے کے لئے تیار رہے

فضول کے سوالات میں اپنا وقت ضائع نہ کرے ۔ایک سوال کے جواب میں اسد عمرنے کہا کہ ملک میں 1971کے بعد بدترین بحران ہے سیاسی بحران معاشی اور اب معاشرتی بحران میں تبدیل ہوگیا ہے ملک خطرناک صورتحال میں ہے اس سے نکلنے کا ذریعہ صرف نئے انتخابات ہیں اگر حکومت الیکشن کروانے کے لئے تیار ہے تو ہم الیکشن کمیشن ، انتخابات کی تاریخ ،طریقہ کار پر بات کرنے کے لئے تیار ہیں

اس کے علاوہ کسی بات چیت سے مسائل حل نہیں ہوسکتے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کی تحلیل کے مطالبے کا فیصلہ نہیں ہوا ۔ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ بلوچستان حکومت ریجیم تبدیلی آپریشن، سازش کے تحت بنائی گئی امپورٹڈ حکومت نہیں ہے صوبائی حکومت یہاں کے اندر کے جمہوری عمل کا نتیجہ ہے جسکی وجہ سے ہم صوبائی اسمبلی اور حکومت کے حصہ دار ہیں وفاق میں سازش ہوئی

اس کا حصہ بننے کو تیار نہیں ہیں ۔اسد عمرنے کہا کہ گمشدہ افراد کا مسئلہ سنگین ہے عمران خان کے دور میں جتنے لوگ بازیاب ہوئے اتنے کسی دور میں نہیں ہوئے اگر ضرورت ہے تو قوانین بنائے جائیں ماورائے قانون لوگوں کو اٹھانا نا قابل قبول ہے اس عمل سے نفرتیں پھیلتی ہیں پاکستان نے اس کی قیمت بھی ادا کی ہے عمران خان کا وعدہ ہے کہ ہم جس حقیقی جمہوریت اور آزادی کی بات کرتے ہیں

اس میں کوئی ماورائے قانون کام نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ اگر اعظم سواتی نے کوئی ماروائے قانون کام ہے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں لیکن کسی کو اٹھا کر نامعلوم جگہ پر منتقل کرنا، برہنہ کر کے تشدد کرنے کی جمہوری معاشرے میں کوئی گنجائش نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے پڑھے لکھے نوجوان اور عوام کا گلہ رہا ہے کہ انکے حقیقی حکمران وہ نہیں ہوتے صوبے میں بند کمروں میں بیٹھ کر فیصلے کرنے کی گنجائش نہیں ہوسکتی ۔ا نہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کسی سے کم پاکستانی نہیں انہیں حقوق دئیے جائیں،انکے فیصلے خود کرنے اور نمائندے منتخب کرنے کا اختیار دیا جائے تو بلوچستان ترقی کریگا

اور یہاں کے لوگ ملک کے دیگر حصوں سے زیادہ محب وطن نظر آئیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرح بلوچستان کو بھی حقیقی آزادی ملے گی ،یہاں امن آئیگا، لوگوں کی عزت نفس بحال ہوگی اور وسائل کر حق حاکمیت ملے گا جس کے بعد بلوچستان اور پاکستان بہتری کی جانب جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ہدایت پر بلوچستان میں بھی انتخابات کی تیاریاں تیز کردی ہیں

صوبے اور ملک میں پی ٹی آئی میں شمولیتیں ہورہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ لوگ اس لئے تحریک انصاف میں شامل ہورہے ہیں کیونکہ عمران خان کے دور میں بلوچستان کو پورا حق دینے کی کوشش کی گئی ہم نے 2سال قبل بلوچستان کے لئے پنجاب سے زیادہ پیسہ رکھا سی پیک کی مغربی راہداری پر ہماری حکومت نے کام شروع کروایا 600ارب روپے کا ترقیاتی پیکج دیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف عمران خان کے منصوبوں کا افتتاح کر رہے ہیں چمن کراچی کوئٹہ شاہراہ، ژوب کوئٹہ شاہراہ ، نسٹ کیمپس، امراض قلب کا ہسپتال بنایا گیا صوبے میں صحت کارڈ کا اجراء ہونے جارہا تھا لیکن حکومت نے اس کے پیسے روک دئیے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں شدید مالی بحران ہے حکومت کے پاس آئندہ ماہ تنخواہوں کے پیسے بھی نہیں ہونگے لیکن امپورٹڈ حکومت کے اربو ں روپے کے بیرونی دورے نہیں رک رہے پاکستان میں کبھی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ چار اکائیوں کے سربراہ کہیں انہیں انکا آئینی حق نہیں دیا جارہا ۔انہوں نے کہا کہ 2023کے انتخابات میں صوبے میں تحریک انصاف کی حکومت بنے گی بلوچستان میں صحت کارڈ کا اجراء کریں گے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…