کراچی (این این آئی)معاشی سست روی کے پیش نظر پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں تیزی سے کمی کے سبب رواں مالی سال کے پہلے 5 کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات سالانہ بنیادوں پر تقریباً 8.11 فیصد کم ہوکر 7 اب 70 کروڑ ڈالر رہ گئیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بڑھتی ہوئی قیمتیں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں کمی کا باعث بنیں۔
اس کے علاوہ جولائی تا نومبر 23-2022 کے دوران مشینری گروپ کی درآمدات میں 42 فیصد سے زائد کی کمی واقع ہوئی۔پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے نومبر کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات کی قدر میں 14.52 فیصد اور مقدار میں 36.09 فیصد کمی واقع ہوئی، خام تیل کی درآمد کی مقدار میں 18.48 فیصد کمی جبکہ قیمت میں 10.55 فیصد اضافہ ہوا۔اسی طرح ایل این جی کی درآمدات میں رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران 17.38 فیصد کمی واقع ہوئی، اس کے اثرات ایل این جی کے ذریعے بجلی کی نسبتاً کم پیداوار کی صورت میں برآمد ہوئے۔دوسری جانب لیکوئیڈ پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی درآمدات میں 16.19 فیصد اضافہ ہوا۔پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس نے تاحال مقامی پیداوار کے لیے نومبر کا ڈیٹا جاری نہیں کیا جس میں اکتوبر میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 15.04 فیصد کی کمی دیکھی گئی تھی۔
خام تیل کی درآمدات میں کمی کے اثرات مقامی ریفائنریوں کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات کی کم پیداوار کی صورت میں بھی برآمد ہوئے۔گزشتہ کئی برسوں میں تجارتی خسارے کو بڑھانے میں مشینری کی درآمدات کا ایک بڑا حصہ رہا ہے لیکن رواں مالی سال کے پہلے 5 کے دوران یہ 42.35 فیصد کمی کے ساتھ 2.76 ارب ڈالر تک آگئی جو کہ گزشتہ مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں 4.78 ارب ڈالر تھیں۔
اس کی وجہ موبائل فون سمیت ٹیلی کام آلات کی درآمد میں تیزی سے کمی کی ہے جس میں سالانہ 66.08 فیصد کمی واقع ہوئی، اس عرصے کے دوران ٹیکسٹائل مشینری، دفتری مشینری اور بجلی پیدا کرنے والی مشینری کی درآمد میں بھی کمی آئی۔زیر جائزہ مدت کے دوران خوراک کی درآمدات 1.63 فیصد بڑھ کر 4.08 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں کیونکہ زیر جائزہ مدت کے دوران پام آئل کی خریداری میں 13 فیصد اور سویا بین آئل میں 234 فیصد اضافہ ہوا۔علاوہ ازیں پاکستان نے جولائی تا نومبر 23-2022 میں 10 لاکھ 9 ٹن گندم اور 6 لاکھ 12 ہزار 19 ٹن دالیں درآمد کیں۔