لاہور(این این آئی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق غیر یقینی، معاشی بد حالی، مہنگائی اوربے روزگاری کے باعث پاکستان چھوڑنے والوں کی تعدا د میں تین گناہ اضافہ ہوگیا ہے، 2022میں بیرون ممالک کا رخ کرنے والوں کی تعداد 7لاکھ 65ہزار ہے،
حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں اور ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کی وجہ سے نوجوانوں کی بڑی تعداد ہر سال پاکستان چھوڑنے پر مجبور ہے، ان لوگوں میں ڈاکٹرز، انجینئرز، آئی ٹی ماہرین، اکاؤنٹ سے منسلک لوگ، اساتذہ سمیت 92ہزار سے زائد اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگ شامل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے مطابق 62فیصد نوجوان اپنے بہتر مستقبل کی غرض سے ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔ یہ المیہ ہے کہ پاکستانی نوجوانوں کی اتنی بڑی تعداد نا مساعد حالات اور یکساں مواقع نہ ملنے کے باعث اپنے بہتر مستقبل کے لیے دیگر ممالک جارہے ہیں۔ پاکستان قدرتی وسائل اور افرادی قوت سے مالا مال ملک ہے مگر کسی بھی دور حکومت میں نوجوانوں کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دیا گیا۔ انہیں روزگار دینے کی جھوٹے وعدے کئے گے نہ روزگار ملا اور نہ ہی پچاس لاکھ گھروں کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکا۔ اب تمام شعبدہ باز قوم کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں۔ ان کو مسترد کرنا ہوگا۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ نوجوانوں کو درپیش مسائل نہ صرف اجاگر کیے بلکہ ان کو حل کرنے کے لیے بھی جے آئی یوتھ کے پلیٹ فارم سے بھر پور جدو جہد بھی کی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں۔ انہیں اسمبلیوں سمیت تمام شعبہ جات میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔