لاہور ( آن لائن ) پی ٹی آئی کی سینئر قیادت نے دونوں اسمبلیاں ایک ہی دن تحلیل کرنے کی تجویز دے دی ، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت سینئر قیادت کے اجلاس فیصلہ کیا گیا کہ اب مزید مشاورت نہیں بلکہ اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کیا جائے گا، اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر پنجاب میں اتحادی حکومت کی ایک ہی رائے ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیرصدارت سینئر قیادت کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سینئر رہنمائوں سے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے معاملے پر رائے لی گئی۔ اجلاس میں اسمبلیاں تحلیل کرنے کیلئے قانونی نکات پر بھی مشاورت کی گئی، بابراعوان نے آئینی و قانونی پوزیشن سے آگاہ کیا۔خیبرپختونخواہ اور پنجاب کی اسمبلیوں کی تحلیل کا اعلان ہفتے کے روز متوقع ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دونوں اسمبلیاں ایک ہی روز تحلیل کی جائیں۔اجلاس میں پنجاب اور خیبرپختونخواہ کی اسمبلیاں ایک ہی دن تحلیل کرنے کی تجویز دی گئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمرا ن خان نے کہا کہ اب مزید مشاورت نہیں بلکہ اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کیا جائے گا، اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر پنجاب میں اتحادی حکومت کی ایک ہی رائے ہے۔ اس سے قبل عمران خان تمام ڈیڑنوں کے ارکان اسمبلی سے مشاورت مکمل کرچکے ہیں، تمام ارکان اسمبلی نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے فیصلے کی توثیق کردی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میں آنے کے ساتھ این آر او ٹو کے پرخچے اڑا دیں گے۔اگر یہ اتنے ہی صادق اور امین ہیں تو الیکشن کرائیں۔الیکشن کی بات ہو تو ان کی کانپیں ٹانگ جاتی ہیں۔انہوں نے وزیراعظم کے بیٹے سلیمان شہباز کو کک بیک اسپیشلسٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سلیمان شہباز کی اتنی اوقات نہیں کہ وہ عمران خان سے مخاطب ہوں۔پاکستان کے معاشی بحران کے ذمہ دار مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈار دونوں ہیں۔
ہمارے دور میں کوئی معاشی بحران نہیں تھا۔ہمارے دور میں معیشت 6 فیصد کی شرح سے چل رہی تھی۔حماد اظہر نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل اب بہت کم ریٹ پر ہے۔تیل کی بین الاقوامی قیمت روس اور یوکرین تنازع سے بھی کم شرح پر ہے۔پاکستان میں تیل کی قیمت کم کیوں نہیں کی جا رہی؟ہمارے نظام پر سوالیہ نشان اٹھایا جا رہا ہے۔اگر آپ صادق امین ہیں تو الیکشن کرائیں،آج اسکول جاتے بچے کو بھی ان دو خاندانوں کی کرپشن بارے پتہ ہے۔مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹس سے اربوں روپے نکلے،آج تک نہیں بتایا گیا کہ پیسے کہاں سے آئے۔ان کے کیسز کی تحقیقات کے دوران لوگ پراسرار طور پر موت کی آغوش میں سو جاتے ہیں،اس وقت قوم کے ساتھ مذاق ہو رہا ہے۔