جمعہ‬‮ ، 09 مئی‬‮‬‮ 2025 

سنٹورس شاپنگ مال تنازع، پی ٹی آئی دور حکومت میں 7 نوٹس جاری کرنے کا انکشاف

datetime 10  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آ باد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم آ زاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی زیر ملکیت بلیو ایریا اسلام آ باد کے سنٹورس شاپنگ مال کے بیسمنٹ میں نان کنفرمنگ استعمال کے بارے میں سی ڈی اے کی جانب سے کارروائی کا آ غاز ان کی اپنی جماعت پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ہوا ۔ روزنامہ جنگ میں رانا غلام قادر کی خبر کے مطابق سی ڈی اے کے بلڈنگ کنٹرول سیکشن نے انہیں بیسمنٹ کو کا

ر پارکنگ کی بجائے مینٹی ننس کے دفاتر اور دیگر استعمال کو غیر قانونی قرار دے کر اس کا استعمال ترک کرنے کیلئے کئی نو ٹس جاری کئے۔شوکاز نو ٹس اور سر بمہر کا نو ٹس بھی دیاگیا مگر عملی کاروائی نہیں کی گئی۔ شاپنگ مال کو یہ نوٹس بھی دیاگیا کہ کملپیشن سر ٹیفیکیٹ لئے بغیر بلڈنگ کا استعمال کیوں شروع کیاگیا۔ عمران خان کے دور حکومت میں بلاک سی کے استعمال کی تبدیلی کی درخواست بھی منظو ر کی گئی ۔ سی ڈی اے ذ رائع کے مطا بق یہ پلاٹ نمبر ون بلیو ایریا کے سیکٹر ایف میں جناح ایو نیو پر واقع ہے۔ اس کا ایریا 7.2ایکٹر ہے۔پاک گلف کنسٹرکشن کمپنی نے یہ پلاٹ مسلم لیگ ق کے دور حکومت میں آکشن میں 12مارچ 2005 کو چھ ارب67کروڑروپے میںخر یدا۔اس کا لیز ایگریمنٹ 9اگست2005کو ہوا۔ سینٹورس مال کا نقشہ منظوری کیلئے سی ڈی اے میں4دسمبر2005کو جمع کر ایاگیا۔یہ نقشہ 11دسمبر2008کو منظور کیاگیا۔ نقشہ کے مطابق کل چار بلاک تعمیر کئے جانے تھے۔ بلڈنگ پلان کے مطابق تین بلاکس اے بی اور سی میں پہلے چار فلور شاپنگ مال کیلئے مختص تھے اور اس سے اوپر رہائشی اپارٹمنٹس تعمیر کئے جانے تھے۔

یہ تینوں بلاکس 29منزلہ ہیں۔ ان کی چار منزلہ بیسمنٹ ہے جو نقشہ میں کار پارکنگ کیلئے مختص کی گئی ہے۔ان بلاکس کا کورڈ ایریا12لاکھ35ہزار277مربع فٹہے جس کیلئے دو ہزار کاروں کی پارکنگ ضرروی ہے۔ مال کی انتظامیہ نے بیسمنٹ کے چار فلور میں سے تقریباًڈیڑھ فلور مینٹی ننس کے دفاتر وغیرہ ہیں جس کی اجازت نہیں ہے۔ اسی خلاف ورزی کو نان کنفرمنگ استعمال قرار دے کر سی ڈی اے کے بلڈنگ کنٹرول سیکشن نے کئی نوٹس جاری کئےاور بالآخر اس پورشن کو سر بمہر کردیا جہاں نان کنفرنگ استعمال کا ارتکاب کیا گیا ہے۔

یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مال کی انتظامیہ نے ڈی بلاک پر ہوٹل تعمیر کرنے کی بجائے نیا نقشہ جمع کرایا جس میں استدعا کی گئی کہ انہیں بلا ک سی میں تبدیلی کرکے اسے ہوٹل کیلئے مختص کرنے اور ڈی بلاک کو مال اور اپارٹمنس کیلئے مختص کرنے کی اجا زت دی جا ئے۔ یہ استدعاپی ٹی آئی کے دور حکومت میں 29دسمبر2020 کو منظور کر لی گئی۔ بلاک ڈی کا نقشہ البتہ مسلم لیگ ن کے موجودہ دور حکومت میںیعنی 26ستمبر2022کو منظور کیا گیا۔

یہ بلاک 29منزلہ ہو گا۔بیسمنٹمیںنان کنفرنگ استعمال پر پی ٹی آئی دور حکومت میں ڈپٹی ڈائریکٹر بی سی ایس نےپہلا نوٹس25اکتوبر 2019کو جاری کیا۔ مصدق روف اے وی پی پاک گلف کنسٹرکش کمپنی کو جاری کئے گئے اس نوٹس میں کہا گیا کہ بیسمنٹ ون میں غیر قانونی طور پر دفاتر اور سٹور قائم کئے گئے ہیں۔ بیسمنٹ نمبردو میں غیر قانونی طور پر کنٹین بنائی گئی ہے۔

بیسمنٹ نمبر تین میں غیر قانونی طور پر مینٹی ننس سٹور اور مینجمنٹ آ فس قائم کئے گئے ہیں۔بیسمنٹ فور میں مکمل طورپرویئر ہا ؤس اور سٹور بنا یا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا کہ آپ یہ خلاف ورزی 15دن کے اندر ختم کردیں ورنہ سی ڈی اے آپ کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کا مجاز ہوگا۔اس کے بعد 28دسمبر2020کو بھی نوٹس جاری کیا گیا لیکن اس میں سابقہ نوٹس کا حوالہ نہیں دیاگہا۔

اس کے بعد31مارچ2021کو یہی نوٹس دوسری بار بھیجا گیا جس میں 28دسمبر کے نوٹس کا حوالہ دیتے ہوئے دو بارہ ہدایت کی گئی کہ اس خلاف ورزی کو ختم کیا جا ئے۔ 11اکتوبر2021کو بھی نوٹس جاری کیا گیا جس میں یہ خلاف ورزی دہرائی گئی اور گزشتہ دونوں نوٹسز کا حوالہ دے کر خلاف ورزی ختم کرنے کی ہدایت کی گئی ۔25اکتوبر اس کے بعد 18فروری 2022کو بھی نو ٹس جاری کیا گیا۔3 مارچ2022کو ڈائریکٹر بی سی ایس نے شو کاز نو ٹس جاری کیاجس میں سات دن کے اندر خلاف ورزی کا خاتمہ کرنے کی ہدایت کی گئی ۔

ایک خط ڈپٹی ڈائریکٹر بی سی ایس نے 6جنوری2021کو لکھا جس میں واضح کیا گیا ہے کہ سی ڈی اے سے کمپلیشن سر ٹیفیکیٹ لئے بغیر بلڈنگ کو استعمال نہیں کیا جا سکتالھذا تین ماہ کے اندر آپ یہ سر ٹیفیکیٹ حاصل کریں ۔ 24ستمبر2021کو بھی خط لکھا گیا جس میں کمپلیشن سر ٹیفیکیٹ لینے کی ہدایت کی گئی ۔12اپریل 2022کو سر بمہر (Seal) کا نو ٹس جاری کیا گیا لیکن اس پر عمل نہ ہوسکا۔

14مارچ2022کو مال کی انتظامیہ نے سی ڈی اے کو خط لکھا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ پاک گلف کنسٹرکشن کمپنی قانون پسند فرم ہے جس نے ہمیشہ سی ڈی اے کی پالیسیوںکی پاسداری کی ہےبلکہ شہر کی خوبصورتی کیلئے سی ڈی اے کا ہاتھ بٹایا ہے جس میں شجر کاری مہم شامل ہے۔بیسمنٹ کے استعمال کے بارے میں فرم نے موقف اختیار کیا کہ ابھی ہماراپراجیکٹ نامکمل ہے اور تعمیراتی کام ابھی جا ری ہے۔ بیسمنٹ ون میں جن چیزوں پر سی ڈی اے کو اعتراض ہے انہیں پراجیکٹ کی تکمیل پر ہٹا د یا جا ئے گا۔ یہ استعمال عارضی بنیادوں پر کیا گیا ہے۔ سی ڈی اے کے چارٹر پر عمل درآ مد کو یقینی بنا یا جا ئے گا۔ بیسمنٹ ٹو میں عارضی طور پرسیکورٹی سٹاف کے چینجنگ روم بنا ئے گئے ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…