کراچی(این این آئی)کراچی کی احتساب عدالت نے سابق وزیرِ پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم پر462ارب روپے کی کرپشن کے ریفرنس کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر سے جواب طلب کر لیا۔دورانِ سماعت ملزم ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے احتساب عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا۔ملزم ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے اپنی درخواست
میں موقف اختیار کیا کہ نیب آرڈیننس کے بعد احتساب عدالت کیس کو نہیں سن سکتی۔ملزم کے وکیل نے کہا کہ ریفرنس میں جن زمینوں کا ذکر ہے ان کے کیسز سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہیں، ڈاکٹر عاصم کا تحریری بیان تیار ہے، عدالت جب کہے گی جمع کروا دیں گے۔عدالت نے ڈاکٹر عاصم کی درخواست پر نیب پراسیکیوٹر سے جواب طلب کر لیا۔کراچی کی احتساب عدالت نے ریفرنس کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ پیشی کے بعد میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین نے کہاکہ 80 فیصد یقین ہے کہ اگلے برس ملک میں گیس دستیاب نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ توانائی شہریوں اورانڈسٹری کی سب سے بڑی ضرورت ہے، توانائی کی ضرورت پوری کرنے کیلئے کوئی کام نہیں ہورہا۔ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ ملک اس وقت ایک سنگین صورتحال سے گزررہا ہے، توانائی کی لاگت مزید کچھ ارب ڈالربڑھ گئی تو صورتحال سنگین ہوجائے گی۔سابق وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ بروقت سخت اقدام نا اٹھائے گئے تو مستقبل میں سنگین معاشی مسائل کا سامنا ہوگا۔