بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

عمران خان کی ڈریم یونیورسٹی کو یونیورسٹی کا درجہ نہ مل سکا

datetime 5  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان کی ڈریم یونیورسٹی کو یونیورسٹی کا درجہ نہ مل سکا، القادر انسٹیٹیوٹ اب تک صرف مٹھی بھر طلبہ کو داخلہ دینے میں کامیاب ہوسکا۔ روزنامہ جنگ میں قاسم عباسی کی خبر کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کے خوابوں کی یونیورسٹی ’القادر انسٹیٹیوٹ‘ کو ابھی تک یونیورسٹی کے طور پر تسلیم نہیں کیا گیا ہے اور وہ صرف مٹھی

بھر طلبہ کو داخلہ دینے میں کامیاب ہوسکی ہے۔ سال 2021 کے آغاز سے اس کے وجود کے دو سال بعد القادر ٹرسٹ انسٹیٹیوٹ اب تک صرف 100طلباء کو داخلہ دینے میں کامیاب ہوا ہے۔ اپنے پہلے سال میں القادر نے 41طلباء کو داخلہ دیا جبکہ اس سال صرف 60طلباء عمران خان کی ڈریم یونیورسٹی میں داخل ہوئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرسٹ کے طور پر رجسٹرڈ ہونے کے باوجود سابق وزیراعظم عمران خان کا ڈریم انسٹیٹیوٹ اپنے طلباء سے فیس بھی وصول کرتا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ القادر ٹرسٹ کے تمام قسم کے اخراجات ایک بڑے رئیل اسٹیٹ ٹائیکون اپنے معاہدے کے مطابق سنبھال رہے ہیں جس کی اطلاع پہلے خبروں میں دی گئی تھی۔القادر انسٹی ٹیوٹ کے ایک ٹرسٹی ڈاکٹر عارف نذیر بٹ نے بتایاکہ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ابھی تک القادر انسٹی ٹیوٹ کو اپنے طلباء کو ڈگری کا درجہ دینے کا چارٹر نہیں دیا اور انسٹی ٹیوٹ اب بھی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی سے منسلک ہے جو صرف دو پروگرام پیش کررہا ہے، مینجمنٹ سائنسز اور اسلامک اسٹڈیز۔ ڈاکٹر عارف نے کہا کہ یہ عمل اپنے آخری مراحل میں ہے اور جلد ہی ہمیں ڈگری دینے کا درجہ دیا جائے گا۔ رابطہ کرنے پر القادر انسٹیٹیوٹ کے انچارج ڈاکٹر امجد الرحمان نے بتایا کہ کل طلباء کے صرف 10فیصد سے فیس لی جاتی ہے اور وہ بھی نصف جزوی فیس۔ انہوں نے کہا کہ فیس اس لیے لی جاتی ہے تاکہ طلبہ پڑھائی کی جانب مائل رہیں اور ادارہ خود مختار ہو جائے۔ القادر انسٹیٹیوٹ عطیات سے آزادی اور اپنے طور پر کھڑا ہونا چاہتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…