منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

جب تحریک عدم اعتماد پیش ہو گئی تو جنرل باجوہ نے پی ڈی ایم میں شامل 13 جماعتوں کے رہنماؤں کو بلایا اور کہا کہ تحریک واپس لے لیں مگر آگے سے انہیں کیا جواب ملا؟حامد میر کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 3  دسمبر‬‮  2022 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ جنرل قمر باجوہ کو آخر تک یقین رہا کہ تحریک عدم اعتماد نہیں آئے گی اور انہوں نے عمران خان کو بھی یہی بتایا تھا۔ جنرل باجوہ کو تحریک عدم اعتماد کے بارے میں گمراہ کیا گیا تھا۔ جنرل باجوہ جن چینل کے ذریعے پی ڈی ایم کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے اس چینل کو پی ڈی ایم والے غلط بتا رہے

تھے کہ تحریک عدم اعتماد نہیں لا رہے کیونکہ ہمارے پاس بندے ہی پورے نہیں ہیں۔ اس وقت کی اپوزیشن اور موجودہ حکومتی اتحاد میں شامل سیاست دان جان بوجھ کر جنرل باجوہ کو گمراہ کر رہے تھے اور اسی وجہ سے باجوہ صاحب آخر تک غلط فہمی میں رہے۔حامد میر نے مزید کہا  کہ جس دن شہباز شریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرکے یہ فیصلہ سنایا کہ ہم تحریک عدم اعتماد لے کر آ رہے ہیں اس کے بعد افراتفری پیدا ہو گئی کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے، اہم اداروں کے بہت سارے لوگوں کے تبادلے کر دیے گئے کہ تم نے ہمیں اس بارے میں بتایا کیوں نہیں۔ پی ڈی ایم کا یہ بہت خفیہ اور کامیاب آپریشن تھا۔تحریک عدم اعتماد جب پیش ہو گئی تو جنرل باجوہ کو یہ مشکل پیش آئی کہ تب تک فوج تین کور کمانڈرز کانفرنسوں میں بحث مباحثے کے بعد اصولی فیصلہ کر چکی تھی کہ وہ سیاست میں مداخلت نہیں کرے گی۔پرویز الہیٰ نے جس طرح شہباز شریف کے ساتھ کمٹ منٹ کر لی تھی تو یہ بھی جنرل باجوہ کے لیے بہت بڑا سرپرائز تھا۔

انہیں لگ رہا تھا کہ نواز شریف اور شہباز شریف پرویز الہیٰ کو کبھی قبول نہیں کریں گے مگر ان کا اندازہ یہاں بھی غلط ہو گیا۔ پھر انہوں نے پرویز الہیٰ کو مونس الہیٰ کے ذریعے پیغام بھیج کر کہا کہ عمران خان کا ساتھ دیں۔ جب تحریک عدم اعتماد پیش ہو گئی تو جنرل باجوہ نے پی ڈی ایم میں شامل 13 جماعتوں کے رہنماؤں کو ملاقات کے لیے بلایا اور ان سے کہا کہ تحریک واپس لے لیں مگر سبھی نے انکار کر دیا۔ اس ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم بھی ان کے ہمراہ تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…