لاہور ( این این آئی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے واضح کیا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں توڑی گئیں تو وفاقی حکومت برقرار رہے گی ،ضمنی یا عام انتخابات دونوں صورتوں میں انتخابی مہم کی قیادت نواز شریف کریں گے،پنجاب میں عدم اعتماد پیش کرنی ہے یا نہیں۔
اس پر فیصلہ نہیں ہوا، عمران خان سے مذاکرات پر اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد لائحہ عمل سامنے آئے گا ،کوئی بیک ڈور رابطے نہیں ہو رہے،مذاکرات کی بات ہوئی تو عوام کے سامنے ہوگی،عمران خان کو ہم نے جیل نہیں بھیجنا، انہوں نے اپنے کرتوتوں کی وجہ سے جیل جانا ہے،چوہدری مونس الٰہی کے بیان نے ایک مرتبہ پھر شکوک شہبات پیدا کیے ہیں جس کی وضاحت ہونی چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ ماضی میں توشہ خانہ سے گھڑیاں چوری کر کے بیچی گئیں اور پورے ملک کا مذاق بنایا، اپنے مخالفین پر جھوٹے کیسز بنائے گئے۔فرح گوگی پورے پنجاب سے پوسٹنگ ٹرانسفر کے پیسے اکٹھی کرتی رہی، 2، 2کروڑ روپے میں ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا ڈی جی، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی لگتے رہے، 12ارب روپے کی بینک ٹرانزیکشن ہے اور جو جہازوں میں پیسے باہر بھیجے گئے وہ علیحدہ ہیں۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ فرح گوگی عمران خان کی فرنٹ مین تھی، اگر انہوں نے جیل جانا ہے یا ان کے خلاف کوئی کیس بننا ہے تو وہ ہم نہیں بنا رہے، یہ ان کے اپنے کالے کرتوت ہیں جن کا انہوں نے کبھی جواب نہیں دیا