پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

مجھے ہٹانے والے جنرل عاصم منیر نہیں ، جنرل فیض اور آصف کھوسہ تھے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے واضح کر دیا

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک  )جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے دعویٰ کیاہے کہ انہیں برطرف کرنے کے پیچھے نئے تعینات ہونے والے آرمی چیف جنرل عاصم کا ہاتھ نہیں تھا بلکہ اس کے پیچھے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار ، آصف کھوسہ اور اس وقت ڈی جی سی آئی ایس آئی فیض حمید کا ہاتھ تھا ۔

قومی انگریزی اخبار “دی نیوز” کے ساتھ خصوصی گفتگو میں جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز نے کہا کہ مجھے 11 اکتوبر 2018 کو ہٹایا گیا تھا جبکہ جنرل عاصم منیر 25 اکتوبر 2018 کو آئی ایس آئی میں آئے ، میں یہ پہلے بھی واضح کر چکا ہوں کہ مجھے ہٹانے میں جنرل عاصم منیر کا کوئی کردار نہیں تھا ۔ان کے مطابق شجاع نواز کی کتاب ’دی بیٹل فار پاکستان‘ کا اقتباس غلط ہے کیونکہ وہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپنی درخواست میں پہلے ہی جنرل فیض حمید کا نام لے چکے ہیں۔سابق جسٹس شوکت عزیز نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ پر کہا تھا کہ ”ان جیسی ساکھ رکھنے والے شخص کی جانب سے اس طرح کا متعصب رویہ اپنانا بدقسمتی کی بات ہے جو کہ حقیقتاً غلط ہے ۔جسٹس ریٹائرڈ صدیقی کا کہناتھا شجاع نواز کی کتاب میں لکھی گئی تحریرکی تردید کر چکا ہوں، ان کا جنرل عاصم منیر کے بارے میں دیا گیا بیان غلط ہے ،کہ ڈی جی آئی ایس آئی کا افسر مجھے ہٹانے کے پیچھے تھا جبکہ مجھے 11 اکتوبر 2018 کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا اور جنرل عاصم منیر نے چارج 25 اکتوبر 2018 کو لیا تھا ، میں پہلے ہی کرداروں کی نشاندہی کر چکا ہوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…