اسلام آباد(این این آئی)اسٹیٹ بینک نے حکومت کی جانب سے ستمبر میں لئے گئے قرض کی تفصیلات جاری کردی ہیں جس کے مطابق حکومت نے ایک ماہ میں 49 ہزار 399 ارب روپے کا قرض لے لیا۔مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق حکومت نے ستمبر میں مجموعی طور پر 49 ہزار 399ارب روپے کا قرضہ لیا،
جو اس سے پچھلے ماہ اگست کے مقابلے میں 0.2 فیصد کم ہے، حکومت نے اگست میں 49 ہزار 617 ارب روپے کا قرضہ لیا تھا۔سالانہ بنیادوں پر دیکھا جائے تو ستمبر2021 کے مقابلے میں یہ قرض 22.7 فیصد زیادہ ہے، پچھلے سال ستمبر میں حکومت کی جانب سے لئے گئے قرضے کی مجموعی مالیت 40 ہزار 269 ارب روپے تھی۔حکومت کی جانب سے مالیاتی خسارے کو پورا کرنے کے لئے اندرونی اور بیرونی ذرائع سے قرض لیا جاتا ہے، خسارہ بڑھنے کی وجہ سے حکومت کی قرض گیری بھی بڑھ گئی ہے۔اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق حکومت نے ستمبر میں اندرونی ذرائع (بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں)سے 31 ہزار 402 ارب روپے کا قرض لیا جو اس سے پچھلے ماہ اگست کے مقابلے میں 2.2 فیصد کم ہے لیکن گزشتہ سال ستمبر سے موازنہ کیا جائے تو اندرونی ذرائع سے حاصل قرض میں 18.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔اسی طرح بیرون ملک سے ستمبر کے دوران 17 ہزار 997 ارب روپے کا قرض لیا گیا ہے جو اگست کے مقابلے میں 3.3 فیصد زیادہ ہے، اگست میں بیرونی ذرائع سے 17 ہزار 419 ارب روپے کا قرض لیا گیا تھا جب کہ ستمبر 2021 میں بیرونی ذرائع سے حاصل قرض 30.2 فیصد زیادہ ہے پچھلے سال ستمبر میں 13 ہزار 825 ارب روپے کا قرض لیا گیا تھا۔معاشی ماہرین کے مطابق ڈالر کی قدر بڑھنے کی وجہ سے بھی قرضوں کی مالیت میں اضافہ ہوا
اس کے علاوہ سیلاب کے نقصانات اور بجٹ خسارہ میں اضافے نے بھی حکومت کی قرض گیری کا بوجھ بڑھا دیا ہے تاہم اس سے پچھلے ماہ اگست کے مقابلے میں قرضوں کی مالیت میں کمی آئی ہے اور توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ اکتوبر کے اعدادوشمار سامنے آئیں گے تو وہ بھی نسبتا کم ہوں گے۔