اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ چند لوگ سڑکیں بند کررہے ہیں جس طر ح کی صورتحال بن رہی ہے اس میں حکومت گورنر راج کی طرف جا سکتی ہے،پولیس دونوں طرف سے بیریئر لگا کراحتجاج کرنے والوں کی حفاظت کر رہی ہے،پنجاب اور خیبرپختونخوا میں گورنرراج لگانا چند ہفتوں کی بات ہے،
لانگ مارچ سے سعودی ولی عہد کا دورہ متاثر ہو سکتا ہے، عمران خان چاہتے ہیں کہ ملک ڈوب جائے۔ ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب میں گورنر راج لگا سکتی ہے، صدر کا گورنر راج لگانے میں کوئی کردار نہیں، صدر کو وزیراعظم کی سفارش پر عمل کرنا ہو گا، اگر گورنر راج لگانے کیلئے صدر نہیں راضی ہوتا تو قائم مقام صدر آ جائے گا۔پاکستان مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی احتجاج کو مسترد کر دیا، صوبائی حکومت اور پولیس جلا ؤگھیرا کرنے والے افراد کی خود حفاظت کررہی ہے، جس طرح پچھلے چند دنوں سے ہو رہا ہے یہ گورنر راج کی طرف شروعات ہیں، پولیس دونوں طرف سے بیریئر لگا کراحتجاج کرنے والوں کی حفاظت کر رہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں گورنرراج لگانا چند ہفتوں کی بات ہے، جہاں یہ حادثہ پیش آیا ہے وہاں پر 1500 لوگ تھے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کے دو ٹارگٹ ہیں، ایک آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازعہ بنانا اور دوسرا سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کو روکنا، سعودی ولی عہد پاکستان آئے گا تو ملک مستحکم ہوگا جو عمران خان نہیں چاہتا ہے، لانگ مارچ سے سعودی ولی عہد کا دورہ متاثر ہو سکتا ہے، عمران خان چاہتے ہیں کہ ملک ڈوب جائے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرنے کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کینیا گئی تھی،
ارشد شریف کی والدہ کے اعتراض کے بعد جج نے اپنی آپ کو علیحدہ کیا، اب چیف جسٹس کو ان کی جگہ کسی جج کو مقرر کریں گے، انکوائری کمیشن میں صحافی برادری سے بھی کوئی شامل ہوگا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ کینیا سے واپسی کے بعد فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے مجھے بریفنگ دی، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو ابھی کچھ اور چیزیں بھی تفتیش کرنا ضروری ہیں، ہوسکتا ہے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو دبئی اور پھردوبارہ کینیا جانا پڑے، ارشد شریف پر ٹارگیٹڈ فائرنگ ہوئی ہے،
فائرنگ کرنے والے کو یہ پتہ تھا کہ ارشد شریف کس سیٹ پر بیٹھا ہے؟انہوں نے دعویٰ کیا کہ ارشد شریف باہر نہیں جانا چاہتا تھا اس سے باہر بھجوانے کیلئے تھریٹ جاری کیا گیا، ہم اس چیز کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں کس نے یہ تھریٹ جاری کیا؟ ان بندوں کے کس کس سے رابطے ہیں اس کی تحقیقات کی جائیں گی، ارشد شریف کو ٹھریٹ ملنا اور پھر اس کا کینیا جانا یہ آپس میں کڑیاں ملتی ہیں، کینیا پولیس پیسے لے کر بھی بندے مار دیتی ہے، پورے وثوق سے کہتا ہوں کہ وقار اور خرم اس قتل میں ملوث ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر ارشد شریف پاکستان میں ہوتے تو اس طرح کا واقعہ کبھی پیش نہیں آتا۔