منگل‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے جھگڑے عدالتوں میں نہ لائیں: جسٹس اطہرمن اللہ

datetime 7  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے یہ ہمارا المیہ ہے کہ ریاست اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہی ،ہماری آدھی سے زیادہ زندگی ڈکٹیٹرشپ میں گزر گئی ہم نے اپنے فیصلوں میں بار بار دہرایا ہے کہ قانون کے حکمرانی نہیں ، فیصلوں میں لکھا کہ قانون صرف اشرافیہ کے لیے ہے۔

سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے جھگڑے عدالتوں میں نہ لائیں اور پارلیمنٹ کو مضبوط کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے اعزاز میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے دیئے جانے والے فل کورٹ ریفرنس میں کیا۔ انھوں نے کہاعدلیہ بھی اختیارات کی تقسیم کے اصول کو مدنظر رکھنے کی پابند ہیہم نے آئین کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہیسویلین سپرمیسی اور آئین کی سپرمیسی کا سوال ہوا جس کا جواب نفی میں ہے،آئین کی عمل داری اسی وقت ہو سکتی ہے جب مائنڈ سیٹ تبدیل ہو سیاسی لیڈرشپ آئین کی عمل داری کو مضبوط کر سکتی ہے ہمارے ادارے کی جوابدہی پبلک سکروٹنی کے ساتھ ہے، عوام کا عدلیہ پر اعتماد ہونا چاہئیہمارا ایک مخصوص کردار ہے اور ہم صرف فیصلہ دے سکتے ہیں میں کوئی کریڈٹ نہیں لینا چاہتا ساتھی ججز اور متحرک بار کے بغیر کچھ ممکن نہ تھااسلام آباد ہائی کورٹ دیگر ہائی کورٹس کی طرح نہیں اس کا ایک الگ سٹیٹس ہییہ صرف ایک علاقہ کی ہائی کورٹ نہیں فیڈریشن کی نمائندگی کرتی ہے۔

وکلاء کے حوالے سے جس واقعہ کی بات کی گئی، اس میں قانون اپنا راستہ خود بنائے گااسلام آباد بار اور بار کے ہر ممبر کا شکریہ ادا کرتا ہوں ہائی کورٹ رپورٹرز نے اپنے آپ کو پروفیشنل رپورٹر ثابت کیا ہے۔ اس موقع پر نامزد چیف جسٹس عامر فاروق نے چیف جسٹس اطہر من اللہ کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وکلا تحریک میں اہم کردار ادا کیا۔

ہیومن رائٹس ایشو پر خصوصی توجہ دی جیل اصلاحات کے لیے سنٹرل جیل کا دورہ کیا، اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے کہا ہے کہ ہم چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سپریم کورٹ میں بطور جج نامزدگی پر فیئر ویل کے لیے یہاں جمع ہیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس صفدر شاہ کے داماد ہیں۔

جسٹس صفدر سابق وزیر اعظم ذوالفقار بھٹو کو سزا سنانے والے بینچ کا حصہ تھے اور اختلافی نوٹ لکھا تھا جسٹس صفدر شاہ کو ذوالفقار بھٹو کی سزا کے فیصلے سے اختلاف کے بعد ملک چھوڑنے پر مجبور کیا گیا،اٹھائیس نومبر 2018 کو جسٹس اطہر من اللہ نے چیف جسٹس کا حلف اٹھایا لینڈ مارک ججمنٹس دیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جانوروں کے حقوق مسنگ پرسنز کے حوالے سے تاریخی فیصلے تحریر کیے۔

اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون نے کہا ہے کہ امریکی عدالت میں بھی چیف جسٹس اطہر من اللہ کے ایک فیصلے کا حوالہ دیا گیا آزادی اظہار رائے اور صحافیوں کے بنیادی حقوق سمیت لاپتہ افراد سے متعلق اہم فیصلے دیئے، چیف جسٹس نے اپنے فیصلوں پر تنقید کو بھی خوشدلی سے قبول کیا اور توہین عدالت کا اختیار استعمال نہیں کیا۔

اس موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شعیب شاہین نے خطاب میں کہا ہے کہ چیف جسٹس کو سپریم کورٹ کا جج نامزد ہونے پر مبارکباددیتے ہیں، فل کورٹ ریفرنس میں جسٹس محسن اخترکیانی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ، جسٹس بابر ستار ، جسٹس طارق محمود جہانگری ، جسٹس ارباب محمد طاہر ، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان،جسٹس ثمن رفعت امتیازنے بھی شرکت کی ۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…